ریگولیٹری ریفارمز کی ذیلی کمیٹی کی جانب سے کمپنیز ایکٹ 2017 کی جدید خطوط پر ترمیم کی تجاویز

منگل 12 اگست 2025 00:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان کی زیرِ صدارت آج ریگولیٹری ریفارمز کی ذیلی کمیٹی کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں مسٹر اسکاٹ جیکبز، بورڈ آف انویسٹمنٹ ، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نمائندے شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران کمپنیز ایکٹ 2017 میں ترامیم کی تجاویز پیش کی گئیں۔ ایس ای سی پی اور بورڈ آف انویسٹمنٹ نے مشترکہ طور پر ایک جامع پیکج پیش کیا، جس کا مقصد اس ایکٹ کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنا ہے۔تجویز کردہ ترامیم میں نجی اور عوامی کمپنیوں کے اراکین کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ تعداد کی حد ختم کرنے، کارپوریٹ فارمز میں زیادہ لچک پیدا کرنے اور غیر ضروری پابندیاں ختم کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ہارون اختر خان نے زور دیا کہ متفقہ سفارشات کا مسودہ جلد از جلد تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ قوانین، طریقہ کار میں تاخیر اور کاروبار میں آسانی کی راہ میں رکاوٹیں پاکستان میں کاروباری اداروں کے لیے سنگین چیلنج بن چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ ایکٹ کی کئی شقیں ایسی رکاوٹیں اور حدود پیدا کرتی ہیں جو جدید کارپوریٹ ڈھانچوں میں جدت کے عمل میں حائل ہوتی ہیں۔

چیئر پرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد سے بہاولپور سے رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ صاحب نے ملاقات کی اور انہیں سینیٹ انتخابات میں مسلسل تیسری بار کامیابی پرمبارکباد پیش کی نیز بینظیر تعلیمی وظائف کے طالب علم کی بہاولپور بورڈ میں پہلی پوزیشن لینے اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سرگرمیوں اور خدمات کو سراہا۔