سابق فاٹا و پاٹا میں مقامی سطح پر تیار کردہ یا فروخت کی جانے والی اشیاء پر 10 فیصد ٹیکس لگایا گیا، کوئی انکم ٹیکس یا بجلی بلز پر ٹیکس لاگو نہیں،بلال اظہر کیانی

منگل 12 اگست 2025 16:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات بلال اظہر کیانی نے واضح کیا ہے کہ سابق فاٹا و پاٹا میں مقامی سطح پر تیار کردہ یا فروخت کی جانے والی اشیاء پر 10 فیصد ٹیکس لگایا گیا،یہاں کوئی انکم ٹیکس یا بجلی بلز پر ٹیکس لاگو نہیں۔منگل کو قومی اسمبلی میں سابق فاٹا اور پاٹا میں ٹیکس اور ڈیوٹی استثنیٰ واپس لینے کی تجویز سے متعلق توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت بلال اظہر کیانی نے بتایا کہ یہ معاملہ بجٹ سے پہلے اور دوران بجٹ تفصیل سے زیر بحث لایا گیا،فاٹا پاٹا میں انکم،بجلی کے بلز پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوا، وہاں بننے والی اشیاء پر 10 فیصد جی ایس ٹی نافذ ہے اس پر وزیر اعظم کی ہدایت پر طویل مشاورت ہوئی،اس کے نتیجے میں یہ ٹیکس لگایا گیا،یہ بھی ان اشیاء پر ہے جو وہاں بنتی اور فروخت ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

نعیمہ کشور اور دیگر کے سوالات کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ سرحد چیمبر سمیت دیگر چیمبرز نے اس استثنیٰ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ اس کا فائدہ اٹھا کر اس کی خلاف ورزی ہورہی تھی اور دیگر علاقوں سے اس استثنیٰ کا فائدہ اٹھایا جارہا تھا،وہاں کسی کاروبار اور شہری پر انکم ٹیکس نہیں۔وہاں کے بجلی کے بلوں کی حکومتی سطح پر ادائیگی کی جاتی ہے۔

ہمیں وہاں پر غربت کے خاتمے اور روزگار کے لئے اقدامات اٹھانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے،حکومت اس ضمن میں اپنی ذمہ داریاں پوری کررہی ہے۔مصباح الدین کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ریاست جنگ کررہی ہے اور قربانیاں دی جارہی ہیں یہ جنگ دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے گی،قبائلی عمائدین سے وہاں کی خوشحالی اور امن کے لئے بات چیت جاری رہے گی،وزیر اعظم نے بھی قبائلی عمائدین سے ملاقات کی ہے۔