سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان دہائیوں پر محیط دوستی، باہمی اعتماد اور مشترکہ ترقی کا تابناک استعارہ ہے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان

بدھ 13 اگست 2025 22:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان دہائیوں پر محیط دوستی، باہمی اعتماد اور مشترکہ ترقی کا تابناک استعارہ ہے،یہ محض سڑکوں، بندرگاہوں اور توانائی کے منصوبوں کا مجموعہ نہیں بلکہ روشن امید، شراکت داری اور مشترکہ خوشحالی کی علامت ہے۔سینیٹ سیکرٹریٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار"سی پیک میری نظر میں" سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان فخر محسوس کرتا ہے کہ وہ صدر شی جن پنگ کے وژنری منصوبے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا کلیدی شراکت دار ہے اور سی پیک اس کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جو 2015ء سے دونوں ممالک کے تعلقات میں معاشی و سٹریٹجک سنگ میل بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کے تحت اب تک 2 لاکھ 36 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوئے، قومی گرڈ میں 8 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی شامل ہوئی اور ملک بھر میں بنیادی ڈھانچے میں انقلابی بہتری آئی ہے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے گوادر کو "سی پیک کا دل اور گیٹ وے" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف بلوچستان ہی نہیں بلکہ پاکستان اور پورے خطے کے لیے معاشی انقلاب کا پیش خیمہ ہے، خصوصی اقتصادی زونز، روزگار کی فراہمی اور تربیتی منصوبے ماضی کی محرومیوں کو کم کر کے خوشحالی کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ جات وقت کی اہم ضرورت ہیں جو نہ صرف اقتصادی راہداری کی صورت میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دیں گے بلکہ خطے میں رابطہ کاری کو بھی نئی جہت عطا کریں گے۔

اس تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اور چین کا نجی شعبہ یکساں طور پر ترقی کرے، ٹیکنالوجی اور مہارت کی منتقلی ہو اور صنعتی پیداوار میں اضافہ کیا جائے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور چین کی شراکت داری کو مزید مضبوط بنا کر سی پیک کے ثمرات کو ہر صوبے، ہر طبقے اور آنے والی نسلوں تک پہنچایا جائے گا تاکہ پاکستان خطے کا ترقیاتی اور تجارتی مرکز بن سکے۔