سندھ کے ڈاکٹروں کا پہلا گروپٹی سی ایم کی ٹریننگ کے لیے چین پہنچ گیا

بدھ 13 اگست 2025 22:10

چانگشا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2025ء)سندھ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں کا پہلا گروپ چائنیز ٹریڈیشنل میڈیسن (ٹی سی ایم)کی تربیت کے لیے چین کے صوبے ہونان پہنچ گیا۔ تربیتی پروگرام کی افتتاحی تقریب ہونان یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن کے پہلے منسلکہ ہسپتال میں منعقد ہوئی۔ گوادر پرو کے مطابق اس پروگرام کے تحت حکومتِ سندھ کے نامزد کردہ چھ پاکستانی ڈاکٹرز ہسپتال میں ٹی سی ایم کی جدید تربیت حاصل کر یں گے۔

تربیتی پروگرام ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن اور ہونان یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن کے تعاون سے ترتیب دیا گیا ہے، جس کا مقصد پاکستان میں ٹی سی ایم کی مہارت کو فروغ دینا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق او آئی سی-کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل اور پروگرام کے بانی، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لیے یہ ٹی سی ایم تربیتی پروگرام دونوں ممالک کے درمیان صحت اور روایتی طب کے شعبے میں شاندار شراکت داری کا نیا باب ہے۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے نیشنل ایڈمنسٹریشن آف ٹی سی ایم اور کامسٹیک کے تعاون سے جاری مشترکہ منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان میں تکنیکی عملے اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کی تربیت، سپیس میڈیسن میں تحقیق، بائیومیڈیکل سائنسز میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)کا استعمال، اور چین کے معروف اداروں میں مشترکہ تحقیقی منصوبے شامل ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق ڈاکٹر چوہدری نے پاکستان اور چین کے درمیان 70سال سے زائد سفارتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں اقوام روایتی طب کا مشترکہ ورثہ رکھتی ہیں، جس میں چائنیز ٹریڈیشنل میڈیسن (ٹی سی ایم )اور یونانی نظامِ طب شامل ہیں، جو صدیوں سے عوام کی خدمت کرتے آ رہے ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ کوشش ہے کہ روایتی علاج کے اس قدیم علم کو جدید، تحقیق پر مبنی طبی نظام کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے، تاکہ عوام کو زیادہ بہتر علاج میسر آ سکے۔