خیبرپختونخوا میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی، 146 افراد جاں بحق، بونیر میں 75 اموات کی تصدیق

جمعہ 15 اگست 2025 22:08

خیبرپختونخوا میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی، 146 افراد جاں بحق، بونیر ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2025ء) خیبرپختونخوا میں مون سون کے ساتویں اسپیل نے تباہی مچا دی۔ مختلف اضلاع میں بادلوں کے پھٹنے، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلے کے باعث اب تک 146 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے اور متعدد لاپتا ہیں جبکہ کئی مکانات منہدم ہوگئے۔حالیہ بارشوں کی وجہ سے اور سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضلع بونیر میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے موسلادھار بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔چیف سیکٹری کے پی کے مطابق ریلیف کے لیے روانہ ہونے والا خیبر پختونخوا حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر باجوڑ سے لاپتہ ہوگیا، ہمند ضلع کے علاقے میں سرکاری ہیلی کاپٹر سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

(جاری ہے)

چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر نے موسمی حالات کی وجہ سے کریش لینڈنگ کی کوشش کی جس کی تلاش جاری ہے۔

خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ سمیت دیگر علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلے کے باعث 146 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے۔ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 146 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوئے۔جاں بحق افراد میں 126 مرد، 8 خواتین اور 12 بچے شامل جبکہ زخمیوں میں 12 مرد، 2 خواتین اور1 بچہ شامل ہے۔

بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث اب تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 35 گھر وں کو نقصان پہنچا۔ جس میں 28 گھروں کو جزوی اور 7 گھر مکمل منہدم ہوئے۔حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔ تیز بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع باجوڑ اور بٹگرام ہیں جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔

پی ڈی ایم اے نے پہلے ہی سے موسمی صورتحال کے پیش نظر تمام ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اقدامات اٹھانے کے لیے مراسلہ ارسال کر دیا تھا۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متاثر اضلاع میں امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو سیاحتی مقامات پر بند شاہراوں اور رابطہ سٹرکوں کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ڈی سی بونیر کے مطابق پیر بابا اور دیگر علاقے میں شدید سیلابی صورتحال ہے، جس کی وجہ سے شہری گھروں کے چھتوں پر امداد کے منتظر ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے مختلف علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ضلع میں 75 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔ڈی سی کا کہنا تھا کہ بونیر پیربابا میں جس طرح نوجوانوں نے جان پر کھیل کر پنجاب سے آئی ہوئی فیملی کی جان بچائی اس کی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ طوفانی بارشوں سے نقصانات کا اندیشہ ہے، پیر بابا بازار کا ایک حصہ اور ایک محلہ پانی میں ڈوب رہا ہے، لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔گوکند کے علاقے میں مسجد شہید ہوگئی جبکہ بڑی تعداد میں مال مویشی بھی ہلاک ہوگئے جبکہ پیر بابا پولیس اسٹیشن بھی سیلابی پانی میں ڈوب گیا۔