کپاس کی پیداوارمیں پنجاب میں 5.90 فیصد اورسندھ میں 24.10 فیصد کمی ریکارڈ

پیر 18 اگست 2025 17:22

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) نے 15 اگست 2025 تک ملک بھر میں کپاس کی آمد کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک جننگ فیکٹریوں میں 8 لاکھ 87 ہزار 401 گانٹھ کپاس آئی ہے، جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران آنے والی 10 لاکھ 75 ہزار 28 گانٹھوں کے مقابلے میں ایک لاکھ 87 ہزار 627 گانٹھ کم ہے۔

اس طرح کپاس کی مجموعی پیداوار میں 17.45 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔اعداد و شمار کے مطابق پنجاب کی فیکٹریوں میں 3 لاکھ 69 ہزار 550 گانٹھ کپاس پہنچی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 23 ہزار 186 گانٹھ کم ہے، اور اس طرح صوبے میں کمی کی شرح 5.90 فیصد رہی۔ دوسری جانب سندھ میں کپاس کی آمد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، جہاں رواں سال 5 لاکھ 17 ہزار 851 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی، جو گزشتہ سال کے 6 لاکھ 82 ہزار 292 گانٹھ کے مقابلے میں ایک لاکھ 64 ہزار 441 گانٹھ کم ہے۔

(جاری ہے)

سندھ میں کمی کی شرح 24.10 فیصد ریکارڈ کی گئی۔رپورٹ کے مطابق 15 اگست تک آنے والی کپاس سے 8 لاکھ 39 ہزار 987 گانٹھ روئی تیار کی گئی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں 244 جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں۔ ٹیکسٹائل سیکٹر نے رواں سیزن میں 8 لاکھ 6 ہزار 488 گانٹھ روئی خریدی ہے، تاہم ایکسپورٹرز اور ٹریڈرز نے اب تک کوئی خریداری نہیں کی، جبکہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (TCP) نے بھی 2025-26 کے سیزن میں خریداری شروع نہیں کی۔

پی سی جی اے کے مطابق پنجاب میں 113 جننگ فیکٹریاں چل رہی ہیں، جن سے 3 لاکھ 56 ہزار 896 گانٹھ روئی تیار ہوئی ہے۔ ضلعی سطح پر سب سے زیادہ کپاس وہاڑی (73 ہزار 984 گانٹھ) اور خانیوال (62 ہزار 523 گانٹھ) میں فیکٹریوں تک پہنچی۔ دیگر نمایاں اضلاع میں ساہیوال (39 ہزار 831)، لیہ (21 ہزار 460) اور بہاولپور (18 ہزار 436) شامل ہیں۔سندھ میں کپاس کی سب سے زیادہ آمد ضلع سانگھڑ میں رہی، جہاں 3 لاکھ 90 ہزار 651 گانٹھ کپاس فیکٹریوں تک پہنچی، جبکہ میرپور خاص میں 17 ہزار 700، نواب شاہ میں 9 ہزار 100، جامشورو میں 12 ہزار 800 اور حیدرآباد میں 51 ہزار گانٹھ کپاس رپورٹ کی گئی۔

صوبہ بلوچستان میں بھی 30 ہزار 600 گانٹھ کپاس کی آمد ریکارڈ کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق اس وقت ملک بھر میں غیر فروخت شدہ 80 ہزار 913 گانٹھ کپاس اورروئی کا اسٹاک موجود ہے۔