سندھ طاس معاہدہ کو کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا ، پاکستان کے 24 کروڑ عوام کے لیے ایک ریڈ لائن اور وجودی خطرہ ہے، سینیٹر محمد اسحاق ڈار

منگل 19 اگست 2025 15:43

سندھ طاس معاہدہ کو کو یکطرفہ طور پر معطل   نہیں کیا جا سکتا ، پاکستان ..
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2025ء) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے بھارت کی جانب سے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ کو معطل کرنے کی غیر قانونی کوشش کو پاکستان کے 24 کروڑ عوام کے لیے ایک ریڈ لائن اور وجودی خطرہ قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق لندن میں برطانوی پاکستانی وکلاء فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات زور دیا کہ 1960ء میں ورلڈ بینک کی ثالثی میں طے پانے والا یہ معاہدہ، جو پاکستان کے 80 فیصد تازہ پانی کے وسائل کو کنٹرول کرتا ہے اور 24 کروڑ افراد کی زندگیوں کا دارومدار ہے، کو یکطرفہ طور پر معطل یا موخر نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے اس معاہدے کی اہمیت کو پاکستان کے آبی تحفظ اور ماحولیاتی استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ شرکاء نے بھارت کے اقدامات کو آبی جارحیت (واٹر وارفیئر ) قرار دیتے ہوئے بیک زبان مذمت کی اور برطانیہ کی سطح پر ایک لیگل ٹاسک فورس تشکیل دینے کا عہد کیا۔ یہ ٹاسک فورس معاہدے کے تحت پاکستان کے حقوق کے تحفظ اور بین الاقوامی قانونی و سفارتی حمایت حاصل کرنے پر کام کرے گی۔ یہ اجلاس برطانوی پاکستانی وکلاء فورم کا تیسرا اجتماع تھا، یہ اقدام پاکستان ہائی کمیشن لندن @PakistaninUK اور بیرسٹر امجد ملک کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے۔