اقوام متحدہ میں پاکستان کا جنوبی سوڈان کی بگڑتی صورتحال پر اظہارِ تشویش، امن معاہدے کی پاسداری اور مذاکرات کی بحالی پر زور

منگل 19 اگست 2025 16:49

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2025ء) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنوبی سوڈان کی بگڑتی ہوئی سیاسی و سلامتی کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر جنگ بندی، 2018 کے تجدید شدہ امن معاہدے کی پاسداری، اور تمام فریقین کے درمیان دوبارہ مذاکرات کی بحالی پر زور دیا ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل سفیر عاصم افتخار احمد نے جنوبی سوڈان کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2018 کے تجدید شدہ امن معاہدہ ہی امن کی بنیاد ہے اور اس کی خلاف ورزی موجودہ بحران کو مزید گہرا کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی سوڈان میں سیاسی و سلامتی کا ماحول اُس وقت پسپائی اختیار کر رہا ہے جب اسے آگے بڑھنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دیا کہ تمام سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے، کیونکہ اعتماد اور شمولیت ہی دیرپا امن کی کنجی ہیں۔سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ 2026 کے آخر میں متوقع انتخابات امن کی ایک کرن ہیں، مگر شفاف اور قابلِ اعتبار انتخابات کے لیے بین الاقوامی تعاون کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر اعتماد اور جامعیت کا ماحول بھی ضروری ہے۔

انہوں نے جنوبی سوڈان میں انسانی بحران کو "سنگین" قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلح تنازعات، موسمیاتی تبدیلیوں، ہیضے کی وباء اور ہمسایہ ملک سوڈان کی صورتحال کے اثرات نے لاکھوں افراد کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ کے امن مشن (یو این ایم آئی ایس ایس ) کو "زندگی کی ڈور" قرار دیتے ہوئے پاکستانی امن فوجیوں کی خدمات کو سراہا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی دستے اب تک 80 کلومیٹر سے زائد حفاظتی پشتے اور بند تعمیر کر چکے ہیں، جو متاثرہ آبادیوں کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ اگرچہ جنوبی سوڈان کا راستہ کٹھن ہے، مگر ناممکن نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر قیادت سنجیدہ سیاسی عزم کا مظاہرہ کرے، امن عمل کو قومی ملکیت کے تحت اعتماد اور شمولیت پر استوار کیا جائے، اور عالمی برادری اپنی حمایت جاری رکھے تو جنوبی سوڈان میں امن، استحکام اور خوشحالی کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوسکتا ہے۔