حزب اللہ کے ہتھیار ریاست کے پاس جمع کرانے کا لبنانی فیصلہ تاریخی قدم ہے،سمیر جعجع

یہ فیصلہ اس وقت تک ادھورا ہے جب تک ریاست کا اختیار گذشتہ 40 برسوں سے جاری اغوا کی حالت سے آزاد نہ ہو،انٹرویو

منگل 19 اگست 2025 17:01

․بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء)لبنانی جماعت لبنانی فورسز کے سربراہ سمیر جعجع نے کہا ہے کہ ریاست لبنان کا حزب اللہ کا اسلحہ صرف ریاست کے پاس جمع کرانے کا فیصلہ تاریخی قدم ہے، تاہم ان کے بہ قول یہ فیصلہ اس وقت تک ادھورا ہے جب تک ریاست کا اختیار گذشتہ 40 برسوں سے جاری اغوا کی حالت سے آزاد نہ ہو۔ایک انٹرویومیں جعجع نے وضاحت کی کہ شیعہ برادری کسی طرح بھی نشانہ نہیں بنائی جا رہی، وہ لبنان کا بنیادی حصہ ہے، لیکن حزب اللہ یہ تاثر پھیلا رہی ہے کہ اس پر حملہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیعہ برادری کو ایرانی پاسداران انقلاب نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر جوزف عون اور وزیر اعظم نواف سلام کا مقف لبنان کو ایک خودمختار ریاست بنانے کے عزم پر قائم ہے۔

(جاری ہے)

جعجع نے بتایا کہ لبنان کی طرف سے گذشتہ ہفتے بیروت کا دورہ کرنے والے ایرانی عہدیدار علی لاریجانی کو دیا گیا پیغام واضح کرتا ہے کہ ریاست کو مخصوص گروہوں کے ذریعے یرغمال بنانا قبول نہیں۔

انہوں نے ایرانی قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کے معاملات میں مداخلت سے باز رہیں ۔سمیر جعجع نے زور دیا کہ اگرچہ لبنان کمزور ہے، لیکن اس پر کوئی چیز مسلط نہیں کی گئی۔ لبنان ایک ناکام ریاست کی کیفیت میں ہے، مگر معاشرہ ناکام نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کا اسلحہ ریاست کے حوالے کرنے کا مطالبہ لبنانی عوام کا اندرونی معاملہ ہے، لیکن یہ بھی واضح کیا کہ امریکی ایلچی اسٹیو وٹیکوف کی پیش کردہ دستاویز میں اسلحے کے ریاستی کنٹرول کی شق شامل ہے۔

جعجع کے مطابق حزب اللہ پوری ریاست کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ ریاست کا اختیار اسی وقت قائم ہوگا جب اسلحہ کے استعمال کا کنٹرولریاست کے پاس ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے اسلحہ چھوڑنے کا فیصلہ ایران کے ہاتھ میں ہے جو یمن میں حوثیوں اور عراق میں الحشد الشعبی کے ذریعے اپنا اثر و رسوخ قائم کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے حزب اللہ طاقت کے استعمال سے بچنے کے لیے اسلحہ ریاست کو سونپنے پر آمادہ ہوگی۔

جعجع نے کہا کہ بین الاقوامی برادری نے اسرائیل کو یہ حق دے رکھا ہے کہ وہ اپنے سکیورٹی کو خطرہ پہنچانے والوں کا پیچھا کرے اور حزب اللہ کی پالیسی نے اسرائیل کو اپنے دفاع کا جواز فراہم کر دیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ خطے کو اسرائیل کے ساتھ امن کی طرف لے جانے کی کوشش کر رہا ہے، اور یہ امن اسی وقت ممکن ہے جب دو ریاستی حل پر عمل درآمد ہو۔ایک اور موضوع پر جعجع نے کہا کہ لبنان کو نئی قیادت کے ساتھ شام کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے چاہییں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سعودی عرب نے لبنان کی بھرپور مالی مدد کی ہے جو درجنوں ارب ڈالر پر مشتمل ہے اور سعودی عرب کا موقف لبنان کے قومی میثاق اور پالیسی کے عین مطابق ہے۔