غزہ میں پہنچائی جانے والی امداد قحط روکنے کے لیے ناکافی ہے،اقوام متحدہ

اسرائیل کی پابندیوں اور عسکری کارروائیوں کی وجہ سے فلسطینیوں کی حالت مزید تشویشناک ہوچکی،رپورٹ

بدھ 20 اگست 2025 15:59

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2025ء)اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے تمام علاقوں میں قحط کا خطرہ بڑھ رہا ہے، کیونکہ اسرائیل امدادی سامان کی رسائی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے اور عسکری حملے جاری ہیں جو مزید فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کر رہے ہیں۔دفتر کے ترجمان ثمین الخیطان نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال براہ راست اسرائیلی حکومت کی پالیسی کا نتیجہ ہے جو انسانی امداد کی رسائی کو روک رہی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ ہفتوں میں غزہ میں پہنچنے والی امداد کی مقدارقحط سے بچنے کے لیے ضروری مقدار سے بہت کم ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھوک سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، جن میں بچے بھی شامل ہیں، جبکہ اسرائیلی فوج نے شمالی علاقے میں اپنی کارروائیاں بڑھا دی ہیں اور فلسطینیوں کو المواصی کی جانب نقل مکانی کا حکم دیا ہے، حالانکہ وہاں بھی اسرائیلی فوج بمباری کررہی ہے جس کے نتیجے میں حالات انتہائی خراب ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ المواصی میں لاکھوں پناہ گزین خوراک، پانی، بجلی اور پناہ کی سہولت سے محروم ہیں۔الخیطان نے بتایا کہ امدادی سامان تک رسائی "جان لیوا" ہو سکتی ہے اور اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 27 مئی سے اب تک 1857 فلسطینی خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔