سرینگر میں پانی کی شدید قلت کے خلاف لوگوں کا احتجاجی مظاہرہ

بار بار کی درخواستوں کے باوجود انہیں گزشتہ دو ماہ سے پانی فراہم نہیں کیاجارہا

بدھ 20 اگست 2025 17:21

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں سرینگر کے علاقے بٹہ مالو کے رہائشیوں نے پانی کی شدید قلت کے حوالے سے قابض حکام کی مجرمانہ بے حسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بار بار کی درخواستوں کے باوجود انہیں گزشتہ دو ماہ سے پانی فراہم نہیں کیاجارہا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہرین نے کہا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو باربارشکایات کے باوجود مسئلہ کے حل کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پانی کے بحران کے باعث لوگ طویل فاصلہ طے کرکے دوسرے علاقوں سے پانی لانے پر مجبور ہیں۔مرد، خواتین اور بچے زندگی کی بنیادی ضرورت کو یقینی بنانے میں ناکامی پر حکام کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، مرکزی سڑک کو بند کردیا اور نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر اس حوالے سے کچھ نہ کیا گیا تو ہم احتجاج میں تیزی لائیں گے۔خواتین رہائشیوں نے بتایا کہ پانی کی قلت کے باعث وہ سب سے زیادہ مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ پانی کی چند بالٹیاں لانے کے لیے انہیںگھنٹوں قطار میں کھڑا رہنا پڑتا ہے۔ مظاہرین نے کہاکہ وہ پینے کا پانی خریدنے کے لیے روزانہ ایک بڑی رقم خرچ کرنے پر مجبور ہیں۔