ڈی او آزاد کشمیر کے ذمہ داران کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی

ایک ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے 3.2 میگاواٹ چھم فال پاور پروجیکٹ بند، کروڑوں کا نقصان ، عوامی حلقوں کا شدید تشویش کا اظہار

بدھ 20 اگست 2025 18:43

چناری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اگست2025ء)جہلم ویلی کے علاقہ خاطر ناڑ میں رواں سال تقریباً ایک ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے 3.2 میگاواٹ چھم فال پاور پروجیکٹ کی دو مشینیں پی ڈی او آزاد کشمیر کے ذمہ داران کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث بند،قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان،عوامی حلقوں میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق رواں سال جنوری میں وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے تین اعشاریہ دو میگاواٹ چھم فال پاور پروجیکٹ کا افتتاح کیا، جس کے فوری بعد محکمہ پی ڈی او نے موقف اختیار کیا کہ نالہ میں پانی کی کمی کے باعث صرف ایک ہی مشین چل سکتی ہے،بعد ازاں جب پانی کی کمی پوری ہوئی تو پی ڈی او نے یہ موقف اختیار کیا کہ چھ ماہ تک مشینوں کی رننگ ضروری ہے اس کے بعد ان پر مکمل لوڈ ڈالا جائے گا،اب پاور ہاؤس کے افتتاح کو سات ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود خاطر ناڑ میں نو تعمیر شدہ چھم فال پاور ہاؤس کی صرف ایک مشین سے ہی بجلی پیدا کی جارہی ہے جبکہ دیگر دو مشینیں تاحال بند ہیں،پی ڈی او کے ذمہ داران کبھی کبھار چند گھنٹوں کے لیے ایک ایک مشین چلا کر بند کر دیتے ہیں صرف ایک ہی مشین سے پیدا ہونے والی بجلی یونین کونسل نڑدجیاں اور یونین کونسل چکہامہ کے چند علاقوں کو فراہم کی جارہی ہے،دو مشینوں کی سات ماہ سے زائد عرصہ سے بندش کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے،اگر محکمہ پی ڈی او نے چھم فال پاور ہاؤس خاطر ناڑ کی دیگر دو مشینوں سے بجلی کی پیداوار شروع نہ کی تو جیسے ہی بارشوں کا سلسلہ ختم ہو گا، ندی نالوں میں پھر سے پانی کی کمی شروع ہو جائے گی تو پھر سے سات یونین کونسلوں کے مرکز چناری سمیت سینکڑوں علاقوں کے عوام کو ناقابلِ برداشت لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا،کیونکہ پاور ہاؤس کھٹائی تک آنے والا پانی سردیوں میں نصف درجن نہروں میں جانے سے انتہائی کم ہو جاتا ہے، جبکہ خاطر ناڑ پاور ہاؤس تک پہنچنے والا پانی سردیوں میں بھی تین مشینوں کو چلانے کے لیے کافی ہوتا ہے، کیوں کہ وہاں تک نالے کا پانی کسی نہر میں منتقل نہیں ہوتا،خاطر ناڑ پاور ہاؤس سے کئی کلو میٹر کے بعد لوگوں کی زرعی زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے نہریں نکلتی ہیں،عوامی حلقوں نے وزیر اعظم، وزیر پی ڈی او، وزیر تعلیم اور چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے فوری نوٹس لینے،پاور ہاؤس خاطر ناڑ کی تینوں مشینوں سے بجلی کی پیداوار شروع کرانے، نڑدجیاں، چکہامہ سمیت دیگر یونین کونسلوں کو بھی چھم فال پاور ہاؤس سے بجلی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے،تانکہ سردیوں میں عوام کوناقابل برداشت لوڈشیڈنگ کا سامنا نہ کرنا پڑے اور قومی خزانہ بھی مزید کروڑوں کے نقصان بچ جائے