مکمل قبضے کا منصوبہ ،اسرائیل نے اضافی فوجیوں کو طلبی کے احکامات بھیج دئیے

بدھ 20 اگست 2025 20:07

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2025ء)غزہ کی پٹی وقت کے ساتھ دو انتہائوں کے درمیان جھول رہی ہے ،ایک طرف جنگ بندی کی کوششیں اور دوسری طرف لڑائی کے پھیلنے کا خدشہ، جہاں ثالثی فریق اسرائیلی جواب کے منتظر ہیں جو نئی جنگ بندی کی تجویز کے حوالے سے دیا جانا ہے، وہیں اسرائیلی اضافی فوجیوں کو طلبی کے احکامات موصول ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی میڈیاکے مطابق متعدد اضافی فوجیوں کو طلبی کے احکامات دیے گئے ہیں تاکہ غزہ شہر پر قبضے کی کارروائی کی تیاری کی جا سکے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ آج بدھ سے 60 ہزار اضافی فوجیوں کو طلب کیا جانا شروع ہو گا۔یہ پیش رفت ایسے وقت ہو رہی ہے جب ایک بار پھر خدمت کے لیے بلائے جانے والے بعض اضافی فوجیوں میں بے چینی اور ناراضی واضح طور پر دکھائی دے رہی ہے۔

(جاری ہے)

یہ اس بات کی علامت ہے کہ تقریبا دو برس سے جاری جنگ نے اسرائیلی عوامی جذبات کو کس قدر بدل دیا ہے۔واضح رہے کہ7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی نوجوانوں اور فوجیوں میں جو جوش و خروش پیدا ہوا تھا، وہ اب مدھم پڑ چکا ہے۔ اب کئی فوجی کھلے عام اپنی سیاسی قیادت پر مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں، جو انھیں دوبارہ میدانِ جنگ میں بھیج رہی ہے۔

بالخصوص اس وقت جب فوج غزہ شہر پر کنٹرول کی تیاری کر رہی ہے، جو کہ غزہ کی پٹی کا سب سے بڑا شہری مرکز ہے۔ عبرانی یونیورسٹی کے محققین کی ایک تحقیق میں غزہ پر نئی فوجی کارروائی کے بارے میں رائے عامہ جانچی گئی اور اس میں تین سو سے زائد فوجیوں نے حصہ لیا۔ تحقیق کے نتائج کے مطابق، 25.75 فی صد اضافی فوجیوں نے کہا کہ ان کی حوصلہ افزائی اس مہم کے آغاز کے مقابلے میں بہت زیادہ کم ہو گئی ہے، جبکہ 105 دیگر فوجیوں نے کہا کہ ان کی حوصلہ افزائی کچھ کم ہوئی ہے۔جب ان فوجیوں سے نئی فوجی کارروائی کے بارے میں اپنے جذبات بیان کرنے کو کہا گیا تو سب سے بڑی شرح یعنی 47.5 فی صد نے حکومت اور اس کے جنگی طرزِ عمل اور یرغمالیوں سے متعلق مذاکرات پر منفی رائے ظاہر کی۔