نئی دہلی،اپوزیشن جماعتوں کے الیکشن کمیشن پرجانبداری اور بی جے پی حکومت کو تحفظ دینے کا الزام

بدھ 20 اگست 2025 22:20

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2025ء) بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن پرجانبداری اور بی جے پی حکومت کو تحفظ دینے کے سنگین الزامات عائد کر دیئے ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نئی دارلحکومت نئی دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں اپوزیشن اتحادانڈیا کی پریس کانفرنس کے دوران حزب اختلاف کے رہنمائوں نے کہا کہ مودی حکومت عوام کے ووٹ چوری کر کے جعلی مینڈیٹ کے ذریعے اقتدار میں آئی ہے جبکہ الیکشن کمیشن بی جے پی کے حق میں "بی ٹیم" کا کردار ادا کر رہا ہے۔

ترنمول کانگریس کی رہنما مہوا موئترہ نے مطالبہ کیا کہ جعلی ووٹر لسٹیں تیار کرنے کے ذمہ دار سابق الیکشن کمشنرز کے خلاف کارروائی کی جائے اور لوک سبھا کو تحلیل کر کے نئے انتخابات کرائے جائیں۔

(جاری ہے)

ٹی ایم سی کے ایم پی ابھشیک بینرجی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹوں میں بے ضابطگیوں پر کوئی جواب نہیں دیا اور جانبدارانہ رویہ اختیار کیا۔

کانگریس کے گورو گوگوئی نے مزید کہا کہ کئی ریاستوں میں پولنگ بوتھ کی ویڈیوز حذف کر دی گئیں جبکہ ووٹر فہرستوں میں بے ضابطگیوں کو دانستہ نظر انداز کیا گیا۔سی پی ایم کے جان برٹاس نے الیکشن کمیشن کو بی جے پی کی "بی ٹیم" قرار دیا جبکہ سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے الزام لگایا کہ 2022 کے انتخابات میں 18 ہزار سے زائد ووٹرز کے نام لسٹ سے نکالے گئے۔

تامل ناڈو کے وزیراعلی ایم کے اسٹالن کے مطابق آج بھی مردہ افراد کے نام ووٹر لسٹ میں شامل ہیں۔آر جے ڈی رہنما منوج جھا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آئین کی روح کو پامال کر کے جمہوری اقدار کو مذاق بنا دیا ہے۔ اپوزیشن رہنماں نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ دھاندلی زدہ انتخابی نظام مودی سرکار کی سب سے بڑی ڈھال بن چکا ہے اور عوام کے مینڈیٹ کو قتل کیا جا رہا ہے۔ ادھرکانگریس پارٹی کے رہنمااورلوک سبھا میں قائد حزب اختلا ف راہل گاندھی نے بہار میں "ووٹ ادھیکار یاترا" کے دوران کہا ہے کہ غریب عوام کا ووٹ چوری کر کے ان کا بنیادی حق چھینا گیا ہے۔ یہ لڑائی عوامی حقوق اور ووٹ چوری کے خاتمے کے لیے لڑی جائے گی۔