اقتصادی شماری 2023 ''پہلی ڈیجیٹل شماری'' کے نتائج کا اعلان،فائیوایز فریم ورک کے تحت ''اڑان پاکستان'' کے 2047ء تک 3 کھرب ڈالر کی معیشت میں تبدیل کرنے کے ہدف کے حصول کی راہ ہموا ر

جمعرات 21 اگست 2025 20:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2025ء) پاکستان ادار ہ شماریات (پی بی ایس) نے ملک کی پہلی ڈیجیٹل اقتصادی شماری کامیابی کے ساتھ مکمل کر لی ہے، یہ پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل اور ساتویں خانہ و مردم شماری 2023 کے ساتھ ملا کر کی گئی ہے جو ایک اہم اقدام ہے۔ یہ انضمام ایک تاریخی سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے،اس سے نہ صرف 7 ارب روپے کی بچت کی گئی بلکہ یہ دوہری کوششوں سے اجتناب کو یقینی بناتے ہوئے مستقبل کی سماجی و اقتصادی منصوبہ بندی اور ترقی کے لیے ایک جامع بنیاد فراہم کرے گا۔

وزارت منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات کی جانب سے جمعرات کویہاں جاری تفصیلات کے مطابق اقتصادی شماری 2023 نے ملک بھر میں 70 لاکھ اقتصادی اداروں کا احاطہ کیا، جنہیں پاکستان کی صنعتی درجہ بندی کے مطابق 99 صنعتوں میں تقسیم کیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈیٹا کو ڈیجیٹل طریقے سے جیو ٹیگنگ، ٹیبلٹس، جی آئی ایس ڈیش بورڈز اور رئیل ٹائم مانیٹرنگ کے نظام کے ذریعہ اکٹھا کرتے ہوئے درستگی، شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنایا گیا ہے، نتائج کے مطابق تھوک اور پرچون تجارت2.9 ملین اداروں کے ساتھ سر فہرست ہے جس کے بعد بتدریج مینوفیکچرنگ (696,558)، تعلیم (326,868) اور انسانی صحت اور سماجی کام (123,973) کا نمبر آتا ہے۔

95 فیصد اداروں میں 10 سے کم ملازمین ہیں جس سے پاکستان کی معیشت میں چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبار کے نمایاں کردار کی اہمیت اجاگر ہورہی ہے۔ نتائج کے مطابق گھریلو معاشی سرگرمیاں بھی اقتصادی ڈھانچے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں، 1 کروڑ 9 لاکھ گھرانے مختلف گھریلو معاشی سرگرمیوں جیسا کہ 56 لاکھ گھرانے مویشی پالنے، 419000 سلائی کڑھائی وکشیدہ کاری، قالین بافی، چھوٹے پولٹری فارم اور ٹیوشن سینٹرز سے وابستہ ہیں۔

یہ شعبے خواتین کو با اختیار بنانے، دیہی علاقوں میں روزگار اور آمدنی کے ذرائع کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے نتائج کے اعلان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اقتصادی شماری 2023 اعداد و شمار پر مبنی گورننس کی طرف پاکستان کا ایک اہم قدم ہے۔ آبادی اور معاشی اعداد و شمار کا انضمام جامع ترقی، غربت میں کمی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط بنیاد اور ایک مربوط ڈیٹا بیس کا فریم بھی فراہم کرتا ہے۔

یہ انقلابی اقدام 'اُڑان' وژن سے ہم آہنگ، پاکستان کی علم پر مبنی معیشت، مالی شفافیت اور شواہد پر مبنی منصوبہ بندی کے ذریعے پائیدار قومی ترقی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔اڑان کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ یہ سنگ میل پاکستان کو 2047ء تک 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر نے بتایاکہ شماریات کا بزنس رجسٹر اہمیت کا حامل ہے جو مربوط اقتصادی شماری سے تیار کیا جا رہا ہے۔