اوورسیزپاکستانیوںنے ترقی پذیر علاقوں ،سیلاب متاثرین کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے منی فلٹریشن پلانٹ متعارف کرا دیا

منی فلٹریشن پلانٹ کے ذریعے نلکے ،تالاب کاچار لیٹر پانی تین سے چار گھنٹے دھوپ میں رکھنے کے بعد پینے کے قابل ہو جاتا ہے حکومت اور صاحب ثروت شخصیات خرید کر سیلاب متاثرین میں تقسیم کریں ‘ اوورسیز پاکستانی ندیم الٰہی ، ہما شہزاد کی لاہور میں گفتگو

جمعرات 21 اگست 2025 21:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء) اوورسیزپاکستانیوںنے پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے دوچار دور دراز علاقوں خصوصاً حالیہ دنوں میں سیلاب متاثرین کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے منی فلٹریشن پلانٹ (ساوا بیگ )متعارف کرا دیا ، ڈنمارک سے لائے گئے منی فلٹریشن پلانٹ کے ذریعے نلکے یا تالاب کے چار لیٹر پانی کو تین سے چار گھنٹے دھوپ میں رکھنے کے بعد استعمال کیا جا سکتا ہے ۔

ڈنمارک میں رہائش پذیر اوورسیز پاکستانیوں ندیم الٰہی اور ہما شہزاد نے پلاسٹک بیگ کی طرز کے منی فلٹریشن پلانٹ کی خصوصیات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ عام نلکے یا تالاب میں جمع پانی کو منی فلٹریشن پلانٹ طرز کے بیگ میں ڈالا جاتا ہے اور پھر اسے تین سے چار گھنٹے دھوپ میں رکھا جائے تو پانی میں موجود تمام مضر صحت جراثیم اور بیکٹریا ختم ہو جاتے ہیں اور یہ پانی پینے کے قابل ہو جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

نلکے یا تالاب کا پانی جب شفافیت کی متعلقہ سطح تک پہنچتا ہے تو بیگ میں لگی ہوئی ’’ چپ ‘‘ بلنک کرنا شروع ہو جاتی ہے جس کا مطلب ہے کہ اب یہ پانی پینے کے قابل ہے ۔ندیم الٰہی اور ہما شہزاد نے بتایا کہ یہ ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ ہے اور اسے یونیسیف کی جانب سے افریقہ اور بھارت کے ان علاقوںمیں تقسیم کیا جا چکا ہے جہاں لوگوں کے لئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی ایک چیلنج ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے دور دراز اضلاع اور خصوصاً حالیہ دنوں میں خیبر پختوانخواہ اور دیگر مقامات پر آنے والے سیلاب کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ،ایسے میں یہ منی فلٹریشن پلانٹ کسی نعمت سے کم نہیں ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت اور صاحب ثروت شخصیات یہ بیگز خرید کر جس کی قیمت انتہائی کم ہے لوگوںمیں تقسیم کر کے انہیں پینے کے صاف پانی کو یقینی بنا سکتے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ اس بیگ کو تین سال تک استعمال کیا جا سکتا ہے ۔انہوںنے سیلاب متاثرین کے لئے بڑی تعداد میں دستیابی کے سوال کے جواب میں کہاکہ اگر حکومت اس کے لئے پیشرفت کرے تو دو لاکھ بیگز فوری منگوائے جا سکتے ہیں اور انہیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے ۔ انہوںنے مزید بتایا کہ ہم اس کی پاکستان میں مینو فیکچرننگ کیلئے بھی کاوشیں کر رہے ہیں جس سے یہاں پر لوگوں کے لئے پینے کا صاف پانی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔