جموں و کشمیر،لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے 2کشمیری مسلم سرکاری ملازمین کو برطرف کردیا

جمعہ 22 اگست 2025 18:01

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیرمیں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قابض انتظامیہ نے 2 مسلم سرکاری ملازمین کو آزادی پسند تنظیموں سے وابستگی کے بے بنیاد الزام پرملازمت سے برطرف کردیاہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بی جے پی حکومت نے ضلع کپواڑہ میں ایک سرکاری ٹیچر خورشید احمد راتھر اور مویشیوں کی دیکھ بھال سے متعلق سرکاری محکمے کے اسسٹنٹ سٹاک مین سید احمد خان کو ان کی ملازمت سے برطرف کر دیاہے۔

(جاری ہے)

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاہے کہ دونوں کشمیری مسلمانوں کو بھارت کی سلامتی کے مفاد میں ملازمتوں سے برطرف کیاگیا ہے۔بھارتی حکام نے میڈیا کو بتایاہے کہ منوج سنہا نے جمعے کو مقبوضہ علاقے میں دو سرکاری ملازمین آزادی پسند اور بھارت مخالف سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر برطرف کیا ۔2015کے بعد سے بھارتی قابض انتظامیہ نے 500سے زائد کشمیری مسلم سرکاری ملازمین کو ملازمتوں سے برطرف کیاہے، ان میں سے بیشتر ملازمین کو اگست2019میں جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد برطرف کیاگیا۔ مبصرین کے مطابق قابض انتظامیہ کشمیری مسلم سرکاری ملازمین کوانتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کےلئے ان الزامات کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے ۔