کراچی پریس کلب میں ہمدرد یونیورسٹی کے تعاون سے ایسٹرن میڈیسن اور حجامہ کیمپ کا انعقاد

جڑی بوٹیوں سے تیار قدرتی ادویات انسانی جسم کے لیے زیادہ موزوں ہیں، جبکہ ایلوپیتھک ادویات بعض اوقات مضر اثرات ڈالتی ہیں،حکماء

اتوار 31 اگست 2025 17:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2025ء)کراچی پریس کلب میں صحافیوں اور ان کے اہلِ خانہ کے لیے ہمدرد یونیورسٹی کے تعاون سے ایسٹرن میڈیسن اور حجامہ کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔کیمپ میں شرکا کا طبی معائنہ کیا گیا، مفت ادویات فراہم کی گئیں اور حجامہ بھی کیا گیا۔اس موقع پر ہمدرد یونیورسٹی شعبہ ایسٹرن میڈیسن کے حکیموں نے کہا کہ ایسٹرن میڈیسن اور حجامہ صدیوں پرانے آزمودہ طریقہ علاج ہیں، جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے اور صحت مند زندگی گزارنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

ان کے مطابق جڑی بوٹیوں سے تیار قدرتی ادویات انسانی جسم کے لیے زیادہ موزوں ہیں، جبکہ ایلوپیتھک ادویات بعض اوقات مضر اثرات ڈالتی ہیں۔کیمپ میں کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی، سیکریٹری سہیل افضل، نائب صدر ارشاد کھوکھر، خزانچی عمران ایوب، ہیلتھ کمیٹی کے سیکریٹری حامد الرحمن، ہمدرد یونیورسٹی ایسٹرن میڈیسن کے ڈین ڈاکٹر ارشد محمود، اسسٹنٹ پروفیسر حکیم ظہورالحسن زیدی، حکیم محمد رئیس خان، ڈاکٹر عاصم بشیر، حکیم امجد اسماعیل، حکیم انس اور طبیبہ صباحت ڈار بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی نے ہمدرد یونیورسٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایلوپیتھی اور حکمت سمیت مختلف طریقہ علاج رائج ہیں اور سب کی اپنی افادیت ہے، تاہم طبِ مشرق ایک قدیم اور مثر طریقہ علاج ہے جسے مزید فروغ دینا چاہیے۔سیکریٹری سہیل افضل نے کہا کہ پریس کلب کے اراکین اور ان کے اہلِ خانہ کی سہولت کے لیے ہمدرد یونیورسٹی کے ساتھ باقاعدہ معاہدہ کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب کے ہمدرد فانڈیشن کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اور امید ہے کہ مستقبل میں اس تعاون کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔ہیلتھ کمیٹی کے سیکریٹری حامد الرحمن نے کہا کہ کراچی پریس کلب اپنے اراکین کے لیے تفریحی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ صحت سے متعلق سرگرمیوں کا بھی اہتمام کرتا ہے۔ جلد ہی دل، دماغ، شوگر اور دیگر امراض کے حوالے سے آگاہی کیمپ بھی منعقد کیے جائیں گے۔

ڈین ڈاکٹر ارشد محمود نے کہا کہ ہمدرد یونیورسٹی کی خواہش ہے کہ پریس کلب کے ساتھ اس تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے اور جلد باقاعدہ معاہدہ کر کے صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔حکیم امجد اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں متبادل طریقہ علاج خصوصا حجامہ اور جڑی بوٹیوں پر مبنی ادویات تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔ ان کے مطابق یہ علاج ایلوپیتھی کے ساتھ مل کر مریضوں کو بہتر نتائج فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وبا کے بعد شہریوں کا رجحان مزید حکمت کی جانب بڑھا ہے۔