Live Updates

حساس مقامات پر عملہ اور مشینری موجود ہے۔ میئر سکھر

دریائے سندھ میں آئندہ دنوں میں تقریبا آٹھ لاکھ کیوسک کے ریلے کی توقع ہے،ارسلان اسلام شیخ

منگل 2 ستمبر 2025 16:46

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2025ء)ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں آئندہ دنوں میں تقریبا آٹھ لاکھ کیوسک کے ریلے کی توقع ہے، جبکہ نو لاکھ کیوسک سے زائد کے امکان کے پیش نظر سکھر ڈویژن میں ہنگامی انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ سکھر بیراج کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک اور گڈو بیراج کی گنجائش 12 لاکھ کیوسک ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر سپر فلڈ کی صورتحال پیدا ہوئی تو سندھ میں 16 لاکھ افراد، 16051 دیہات، پانچ لاکھ مویشی متاثر ہوسکتی ہیں، جن کے لیے 948 ریلیف کیمپس قائم کیے جاچکے ہیں۔ تاہم ایک مثبت پہلو یہ ہے کہ پانی وقفوں سے آئے گا، جس کے باعث صورتحال کو بہتر طور پر کنٹرول کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیشگی تیاری ہماری خوش قسمتی ہے، حکومت سندھ کی اولین ترجیح عوام کی جان و مال کا تحفظ ہے اور ہم ہر ممکنہ صورتحال کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

ساتھ ہی انہوں نے دیگر صوبوں کے متاثرین کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اس کٹھن وقت میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال اور حفاظتی اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ ترجمان سندھ حکومت نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ڈویژن میں 155 ریلیف کیمپس، 24 میڈیکل اور 27 لائیو اسٹاک کیمپس فعال ہیں، جہاں جی پی ایس لوکیشنز، ڈاکٹرز، ادویات، خیمے، خوراک اور مویشیوں کے لیے علیحدہ سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

متاثرین کے انخلا کے لیے ایویکیویشن پلان کے تحت کشتیاں، مقامات اور گاڑیاں مختص ہیں، جبکہ ڈی واٹرنگ پمپس اور دیگر مشینری کو الرٹ رکھا گیا ہے۔ صحت کے شعبے میں پی پی ایچ آئی، پی ڈی ایم اے اور ریسکیو 1122 کی موبائل یونٹس تعینات ہیں، ویکسین، اینٹی وینم اور ایمرجنسی اسٹاک بھی دستیاب ہے، جبکہ اسپتالوں اور یونٹس کے ذریعے فوری علاج اور ریفرل کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

مویشیوں کے تحفظ کے لیے ویٹرنری کیمپس اور ویکسی نیشن یونٹس قائم ہیں۔ ضلعی اور پی ڈی ایم اے اسٹاک میں ٹینٹس، مچھر دانیاں، سلیپنگ میٹس، ہائیجین کٹس، فرسٹ ایڈ، سولر لائٹس اور دیگر ضروری اشیا موجود ہیں، جبکہ صوبائی سطح پر اضافی سپلائی کی ڈیمانڈ بھی بھیجی گئی ہے۔ ضلعی ایمرجنسی آپریشن سنٹر اور ڈویژنل کنٹرول رومز 24 گھنٹے فعال ہیں اور تمام آپریشنز میں انتظامیہ، پولیس، رینجرز، فوج و نیوی (جہاں ضرورت ہو)، ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے اور این جی اوز کے ساتھ قریبی رابطہ قائم ہے۔

میئر سکھر نے عوام سے اپیل کی کہ افواہوں پر کان نہ دھریں، حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مقامی کنٹرول روم یا ضلعی ایمرجنسی آپریشن سنٹر سے فوری رابطہ کریں۔ اس موقع پر ای ڈی سی ٹو بشرا منصور، ڈی ایچ او ڈاکٹر علی گل شاھ کے علاوہ محمکہ آبپاشی، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122، لائیو اسٹاک ودیگر محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات