مسابقتی کمیشن نے ایل ڈی آئی آپریٹرز سے کارٹیلائزیشن کیس میں 50 کروڑ روپے ریکور کر لئے

منگل 2 ستمبر 2025 18:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 ستمبر2025ء) ٹیلی کام سیکٹر میں لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل آپریٹرز ( ایل ڈی آئی ) کے کارٹیلائزیشن کیس میں مسابقتی کمیشن نے جرمانے کی مد میں تقربیاً 50 کروڑ روپے کی ریکوری کی ہے۔ جرمانے کی مد میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے 45 کروڑ 80 لاکھ روپے جبکہ ایم/ایس لنک ڈاٹ نیٹ نے ساڑھے تین کروڑ روپے جمع کروائے ہیں ۔

واضح رہے کہ کمپٹیشن ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق ایل ڈی آئی آپریٹرز سے ممنوعہ ایگرمنٹ کے دورانیے کے دوران حاصل شدہ کل ریونیوکا دو فیصد کے حساب سے جرمانے کی ریکوری کی جائے گی۔ ٹربیونل کے حکم کے تحت دیگر ایل ڈی آئی آپریٹرز سے جرمانے کی ریکوری کا عمل جاری ہے۔ٹیلی کام سیکٹر میں ایل ڈی آئی آپریٹرز نے ، لانگ ڈسٹنس کالز یعنی انٹر نیشنل کالز کے لئے مل کر ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت تمام بین الاقوامی کالز کو پی ٹی سی ایل کے کنٹرول کردہ ایک ہی گیٹ وے کے ذریعے گزارا گیا جبکہ دیگر آپریٹرز نے اپنے گیٹ وے بند کر دیئے۔

(جاری ہے)

اس انتظام کے تحت کال ٹرمینیشن کے چارجز 8.8 امریکی سینٹ فی منٹ مقرر کیے گئے جو کہ پہلے کے مقابلے میں چار گنا زیادہ تھے۔ اس معاہدے سے ٹیلی کام لانگ ڈسٹنس مارکیٹ میں مقابلہ ختم ہوگیا اور بیرون ملک سے کال کرنے والوں کے اخراجات بڑھ گئے جبکہ آپریٹرز کی آمدنی میں 300 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔مسابقتی کمیشن نے معاہدے کو غیر قانونی قرار دے کر اس میں شامل تمام آپریٹرز پر جرمانہ عائد کیا تھا۔

ایل ڈی آپریٹرز نے کمیشن کے فیصلے کو ٹریبونل میں چیلنج کیا لیکن ٹربیونل سے کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ایل ڈی آئی آپریٹرز کو آئی سی ایچ کی آمدن کے 2 فیصد کے برابر سے جرمانہ 30 دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔مسابقتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا ہے کہ کمپٹیشن کے قانون پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگرچہ بزنس فورمز معلومات کے تبادلے میں مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں، لیکن انہیں قیمتوں کے تعین یا ملی بھگت کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ مزید یہ کہ انہوں نے مارکیٹ کے ناجائز استعمال، ہیرا پھیری، صارفین کے استحصال اور دیگر غیر مسابقتی اقدامات کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔