۱ تو مدمقابل قوتیں اتنی زورآور نہیں تھے ہمیں ایک دوسرے کو کاٹنے کی بجائے ساتھ چلنے اور جوڑنے کی ضرورت ہے

منگل 2 ستمبر 2025 22:40

ؔکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 ستمبر2025ء)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پشتون بلوچ اقوام آج سے نہیں بلکہ صدیوں سے اکٹھے جدوجہد کرتے آرہے ہیں احمد شاہ ابدالی سے لیکر میر نصیر خان نوری تک اور خان عبدالولی خان سردار عطاللہ خان مینگل میر غوث بخش بزنجو نواب خیر بخش مری سے لیکر سردار اختر جان مینگل اور ایمل ولی خان تک جاری ہے آج بھی نیپ جیسے وسیع النظر قوم پرست پلیٹ فارم کی اشد ضرورت ہے ہم جب اکٹھے تھے تو مدمقابل قوتیں اتنی زورآور نہیں تھے ہمیں ایک دوسرے کو کاٹنے کی بجائے ساتھ چلنے اور جوڑنے کی ضرورت ہے بلوچ قومی تحریک کے سرخیل مظلوم ومحکوم اقوام کی آواز ممتاز قوم پرست رہنما مرحوم سردار عطاللہ خان مینگل کی چوتھی برسی ایسے حالات میں منانے جارہے ہیں جب ریاستی ظلم جبر استبداد اپنی انتہا کو چھو رہی ہے پارلیمان عدلیہ بے توقیر بنیادی انسانی حقوق پامال سیاسی کارکن جیلوں میں مقید ہے مائنز اینڈ منرل کے نام پر پشتون اور بلوچوں کے وسائل یہاں کی اشرافیہ بین الاقوامی قوتوں کیساتھ مل کر قبضہ کئے جارہے ہیں دوسری جانب اسی ظلم کے ماحول میں پشتون بلوچ اقوام اپنی تاریخی کردار کو نبھاتے ہوئے اپنے قائد سردار عطاللہ خان مینگل کی یاد میں اکٹھے ہیں حالات چاہیے کتنے ہی کٹھن کیوں نہ ہو ہمیں مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہوگا آج بھی یہاں کے بہادر سپوت اپنی ننگ وناموس کی بقا کی خاطر اور اپنے حق کیلئے آواز اٹھارہیہیں سردار عطاللہ خان مینگل کے لخت جگر اسداللہ مینگل سے شروع کردہ جبری اغواگردی بلوچستان میں آج تک جاری ہے ظلم جبر کا یہ ماحول ان کی جہد پر اثر انداز نہ ہوسکی اسد اللہ مینگل کی جبری گمشدگی سے لیکر اسد اچکزئی کی مسخ شدہ لاش کا ملنا آج تک جاری ہے وساری ہے پشتون بلوچ وطن میں دہشت گردی وسائل لوٹنے کیلئے ہے کالاباغ ڈیم پختونخوا کو ڈبو کر اور سندھ کو بنجر بنانے کا منصوبہ ہے یہ پشتونوں کیلئے "کالا" اور پنجاب کیلئے "باغ" یہ مردہ گھوڑا ہے انہوں نے کہا کہ ریاستی ظلم کے مقابلے میں بلوچ جوان تو اپنی جگہ آج تو بلوچ خواتین حقوق کیلئے میدان میں نکلی ہیں انہوں نے کہا کہ سردار عطاللہ خان مینگل ایک عہد کانام ہے وہ نہ صرف بلوچ پشتون اتحاد کے علمبردار تھے بلکہ وہ مظلوم محکوم اقوام کی بھی آواز تھے ان کی چوتھی برسی کے موقع پر ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ قومی واک واختیار کے حصول کیلئے ملکر مشترکہ جدوجہد کرنی ہوگی ورنہ فنا ہونے میں شاید دیر لگی