بلوچستان اسمبلی کا اجلاس منگل کو اسپیکر کیپٹن (ر) عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں 45 منٹ تاخیر سے شروع ہو

منگل 2 ستمبر 2025 22:40

-2کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 ستمبر2025ء)بلوچستان اسمبلی کا اجلاس منگل کو اسپیکر کیپٹن (ر) عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں 45 منٹ تاخیر سے شروع ہوا اجلاس میں صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ محمد بن زید النہیان انسٹیٹویٹ آف کارڈیالوجی کوئٹہ کا مسودہ قانون مصدرہ 2025 مسودہ قانون نمبر 25 مصدرہ 2025 کو مجلس کی سفارشات کے بموجب منظور کیا جائے، جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی میر ظہور بلیدی نے بلوچستان سیف اینڈ انوائرمینٹل سانڈ ری سائیکلنگ آف شپس کا مسودہ قانون مصدرہ2025 مسودہ قانون مصدرہ2025 ایوان میں پیش کیا جسے اسپیکر نے متعلقہ قائم کمیٹی کے سپرد کرنے کی رولنگ دی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر رونیو میر عاصم کرد گیلو نے محکمہ مال بلوچستان لینڈ ریونیو کا ترمیمی مسودہ قانون مصدرہ2025 مسودہ قانون نمبر 31 مصدرہ2025 ایوان میں پیش کیا جسے اسپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرنے کی رولنگ دی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری زرین مگسی نے تحریک پیش کی کہ مجلس برائے سرکاری مواعید کی اتفاقیہ خالی آسامی پر رکن اسمبلی سلمی بی بی کو مجلس برائے سرکاری مواعید کا رکن منتخب کیا جائے جس پر انہیں منتخب کرلیا گیا۔وزیراعلی بلوچستان نے کہاکہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ جب اسمبلی فلور پر آیا تھا تو ہم نے اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی اور اس وقت اس ایوان میں مکمل اتفاق رائے تھا، اس کے بعد جب اس کو پڑھا گیا تو ہوسکتا ہے کہ کچھ پڑھنے یا سمجھنے کی غلطی ہوئی ہو اور اس کو سیاست کی نظر کیا گیا، جو جماعتیں اس ایوان میں نہیں وہ بھی عدالت گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری نیشنل پارٹی، جمعیت علما اسلام کے رہنماں اور دیگر سیاسی زعما سے اس حوالہ سے بات ہوئی ہے، حکومت اس ایکٹ پر بات چیت کے لئے تیار ہے بجائے اس کے کہ یہ مسئلہ کہیں اور حل ہو یہ پارلیمنٹ کا مسئلہ ہے اور پارلیمنٹ کے مسئلہ پارلیمان ہی میں حل کیا جائے یہ ایوان سپریم ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس معاملے پر ڈائیلاگ کا سلسلہ شروع کیا جائے اس سلسلے میں مائنز اونرز، مائنز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کے حکام اور سیاسی جماعتیں اپنی تجاویز دیں اور جہاں جہاں ان کے تحفظات ہیں اس پر حکومت بات چیت کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اس معاملہ پر لیڈ لیں وہ سیاسی جماعتیں اور شخصیات جو عدالت گئی ہیں ان کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ وہ اگر اس معاملہ پر حکومت سے بات کرنا چاہتے ہیں حکومت بات چیت کیلئے تیار ہے۔ بلوچستان کے لوگوں کے حقوق ہمارے لیے سب سے زیادہ اہم ہیں ان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کے حقوق پر سمجھوتہ کیا گیا ہے وہ آئیں اور ہمارے ساتھ بیٹھیں ہم ان کے ساتھ بیٹھے کو تیار ہیں اگر کوئی کمیٹی بنانا چاہتے ہیں حکومت اس کیلئے بھی تیار ہے تاکہ ایکٹ میں بہتری لاکر دوبار اس کو اسمبلی سے منظور کیا جائے۔

اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے وزیراعلی بلوچستان کی جانب سے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر دوبارہ اتفاق رائے قائم کرنے کیلئے مذاکرات کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں اپوزیشن کے دوستوں سے بات چیت کریں گے۔ صوبائی وزیر خزانہ و معدنیات میر شعیب نوشیروانی نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان کی ہدایت پر مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات میں ان سے تجاویز طلب کرکے وزیراعلی بلوچستان کو ارسال کی گئی ہیں تاہم اب انہوں نے اسمبلی فلور پر تمام اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت دی ہے جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

جمعیت علما اسلام کے رکن اصغر علی ترین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے حوالے سے کافی حد تک اتفاق رائے قائم ہوا تھا تاہم چند ایسے نکات ہیں جن پر خدشات سامنے آئے ہیں، انہوں نے وزیراعلی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کے اندر اور باہر موجود سیاسی جماعتوں، مائنز اونرز ایسوسی ایشن کے ساتھ ملک بیٹھ کر اس معاملہ پر اتفاق رائے قائم کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے رکن اسفند یار کاکڑ نے کہا کہ جب تک اس معاملہ پر مذاکرات نہیں ہوتے ژوب، قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ میں معدنیات نکالنے کیلئے ہونے والے ٹینڈز منسوخ کیے جائیں۔اجلاس میں اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علما اسلام کے رہنما سردار علی محمد قلندرنی کے بیٹے کو کراچی سے اٹھایا گیا ہے، اس سے قبل سردار علی محمد قلندرنی کے تین صاحبزادئے 15 سال سے لاپتہ ہیں اور ان کے بارئے میں کچھ علم نہیں کہ وہ کہاں ہیں اب ان کے نوجوان بیٹے کو اٹھایا گیا سردارزادہ یوسف قلندرانی کو بازیاب کرایا جائے اگر اس پر کوئی الزام ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل صوبے کے مختلف علاقوں میں ہماری جماعت کے کئی رہنماوں کو شہید کیا جاچکا ہے لیکن قاتل گرفتار نہیں ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا قصور ہے کہ ہم آئین اور قانون کے دائرئے میں رہتے ہیں،بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن اسمبلی آغا عمر احمد زئی نے کہا کہ ہم نے گزشتہ روز سردار علی محمد قلندرنی کے ساتھ مل کر وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیراعلی بلوچستان نے یقین دہانی کرائی ہے، انہوں نے کہا کہ اگر سردارزادہ یوسف قلندرانی پر کوئی الزام ہے تو ان کو عدالت میں پیش کیاجائے۔

وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ان کی گزشتہ روز سردار علی محمد قلندرانی سے ملاقات ہوئی، ہم حکومت سندھ سے رابطہ میں ہیں یہ خیال کرنا کہ سردار زادہ یوسف قلندرانی کو کس نے اغوا کیا درست نہیں، ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں اس وقت بدامنی کی لہر ہے جمعیت کے رہنما مولانا صدیق کے قتل میں ملوث ملزمان کو حکومت نے گرفتار کیا لوگوں کی جان ومال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، اپوزیشن لیڈر نے جن واقعات کا ذکر کیا ہے ان کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا۔

اجلاس میں جمعیت علما اسلام کے رکن اسمبلی زابد علی ریکی نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی علی مدد جتک کو وزیر داخلہ کا قلمدان تفویض کیا جائے جس پر اسپیکر نے کہا کہ یہ آپ کی تجویز ہوسکتی ہے۔جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر رکن صوبائی اسمبلی مولا ناہدایت الرحمن نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ گوادر میں پینے کے پانی کے لئے ڈی سیلیشن پلانٹس لگائے گئے تھے، ان پلانٹس سے 20 گلاس پانی بھی نہیں ملا اور اربوں روپے خرچ ہوگئے، ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے کہاکہ حکومت گوادر کو پانی فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے، گوادر کو 20 لاکھ گیلن کی روزانہ ضرورت ہے اور گوادر کو جنگی بنیادوں پر پانی فراہمی کرنے کیلئے کام ہورہا ہے۔ اس موقع پر اسپیکر نے محکمہ پی ایچ ای سے گوادر میں صاف پانی کے منصوبوں کی تفصیلات ایک ہفتہ میں طلب کرلیں۔جمعیت علما اسلام کی رکن شاہدہ روف نے نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کوئٹہ شہر گوناگوں مسائل سے دوچار ہے، اسمبلی میں کوئٹہ کے مسائل پر ایک دن بریفنگ دی جائے اور اس دن اس کے سوا کوئی اور ایجنڈا بھی نہ رکھا جائے۔

جس پر اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایک مناسب دن دیکھ کر کوئٹہ کے مسائل پر اسمبلی میں بریفننگ رکھیں گے۔پارلیمانی سیکرٹری محمد خان لہڑی نے کہا کہ نصیر آباد میں زمینداروں کو زرعی ٹیوب ویل سولر پر منتقل کرنے لئے کے پیسے نہیں ملے لیکن ان کی بجلی منقطع کی جارہی ہے، ہمارے علاقے میں چاول کی فصل لگی ہوئی ہے اور گندم کی فصل کا سیزن آنے والا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی ملک نعیم بازئی نے کہاکہ میرے حلقے میں پینے کے پانی کا مسئلہ ہے اس مسلہ کو حل کیا جائے۔ بعدازاں اسپیکر نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 5ستمبر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردی