دنیا کی 90 فیصد آبادی ماحولیاتی بحران کا سامنا کر رہی ہے، ورلڈ بینک کا انکشاف

بدھ 3 ستمبر 2025 17:20

دنیا کی 90 فیصد آبادی ماحولیاتی بحران کا سامنا کر رہی ہے، ورلڈ بینک ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 ستمبر2025ء)ورلڈ بینک کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا کی 90 فیصد آبادی ماحولیاتی بحران کا سامنا کر رہی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی بینک کی نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا کی 90 فیصد آبادی یا تو انسانی سرگرمیوں سے متاثرہ زمین پر رہ رہی ہے، یا غیر صحت مند ہوا اور پانی کی قلت کا شکار ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ قدرتی نظاموں کی بحالی ممکن ہے اور اس کے بڑے فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔عالمی بینک کے مطابق کم آمدنی والے ممالک میں ہر 10 میں سے 8 افراد تینوں سہولتوں یعنی صحت مند ہوا، پانی اور زمین سے محروم ہیں۔ریبوٹ ڈیولپمنٹ،دی اکنامکس آف اے لیویبل پلانیٹ کے عنوان سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنگلات کے خاتمے سے بارش کا نظام متاثر ہوتا ہے، زمین خشک ہوجاتی ہے اور قحط مزید سنگین ہوجاتا ہے، جس سے اربوں ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں نائٹروجن کے تضاد کی بھی نشاندہی کی گئی ہے، جہاں کھادیں فصلوں کی پیداوار بڑھاتی ہیں تاہم ان کے بے تحاشا استعمال سے بعض علاقوں میں فصلیں اور ماحولیاتی نظام متاثر ہوتے ہیں، اس عمل سے سالانہ 3 کھرب 40 ارب ڈالر تک کا نقصان ہوتا ہے۔ اسی طرح ہوا اور پانی کی آلودگی خاموشی سے انسانی صحت، پیداواریت اور سوچنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے، جس کے باعث انسانی صلاحیتیں کمزور پڑ جاتی ہیں۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگر فطرت کا درست انتظام کیا جائے تو یہ روزگار کے مواقع پیدا کر سکتی ہے، معیشت کو فروغ دے سکتی ہے اور لچک پیدا کر سکتی ہے، قدرتی وسائل کا زیادہ مؤثر استعمال آلودگی کو 50 فیصد تک کم کر سکتا ہے، نائٹروجن کھاد کے استعمال میں بہتری نہ صرف فصلوں کی پیداوار بڑھا سکتی ہے بلکہ اس کے اخراجات سے 25 گنا زیادہ فوائد بھی فراہم کر سکتی ہے۔

پانی اور صفائی کی خدمات میں بہتری انسانی جانیں بچا سکتی ہے، پانی کے استعمال سے قبل اس میں کلورین شامل کرنے سے ان بچوں کی ایک چوتھائی اموات کو روکا جا سکتا ہے جو پانی سے متعلق مسائل کی وجہ سے قبل از وقت موت کا شکار ہو جاتے ہیں، پالیوشن مارکیٹس فضائی آلودگی کم کرنے کا سستا اور مؤثر طریقہ ہیں، جہاں ایک ڈالر خرچ کرنے پر 26 سے 215 ڈالر تک کا فائدہ ملتا ہے،کم آمدنی والے ممالک میں تقریباً 80 فیصد لوگ تینوں ماحولیاتی دباؤ یعنی انسانی سرگرمیوں سے متاثرہ زمین، آلودہ ہوا اور پانی کی قلت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، اس کے برعکس زیادہ آمدنی والے ممالک میں 43 فیصد لوگ ان مسائل سے محفوظ ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اثرات اتنے وسیع ہیں کہ انسان زمین سے محض فائدہ اٹھانے والا نہیں رہا بلکہ اس کی تبدیلی کی سب سے بڑی قوت بن چکا ہے،زمین پر موجود تمام جانوروں کے مجموعی وزن میں سے 95 فیصد حصہ انسانوں اور ان کے پالے ہوئے جانوروں کا ہے، جنگلی جانور صرف 5 فیصد رہ گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق زمین انسانی ترقی کے لیے درکار 9 میں سے 6 ماحولیاتی حدود کو عبور کر چکی ہے۔