کراچی میں 27 ہزار والدین نے اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار کردیا، مصطفی کمال

بدھ 3 ستمبر 2025 17:08

کراچی میں 27 ہزار والدین نے اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے انکشاف کیا ہے کہ شہر میں 27 ہزار والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلانے سے انکار کر رہے ہیں۔بلدیہ ٹاؤن میں انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی میں پولیو کے انکاری کیسز کی بڑھتی تعداد پر وزیر اعظم ہر میٹنگ میں مجھ سے سوال کرتے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ شہر میں 27 ہزار والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کر رہے ہیں، جن میں سے 40 فیصد انکاری کیسز ضلع شرقی کے گجرو، بلدیہ اور اتحاد ٹان سے رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ شہر کے تمام اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی ایک بڑا خطرہ ہے۔وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ دنیا میں صرف دو ممالک افغانستان اور پاکستان میں پولیو وائرس موجود ہے، جبکہ پاکستان میں رواں سال اب تک پولیو کے 24 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں سے 16 کیسز خیبر پختونخوا میں سامنے آئے ہیں، جن میں سے 13 کیسز ساتھ کے پی کے ہیں کیونکہ وہاں برسوں سے انسداد پولیو مہم نہیں چلائی گئی۔مصطفی کمال نے کہا کہ ملک کے 127 میں سے 78 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجود ہے، کراچی کے تمام اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ اگر انسداد پولیو مہم نہ چلائی جاتی تو پاکستان میں 24 ہزار بچے معذور ہو سکتے تھے، لیکن مہم کی وجہ سے یہ تعداد صرف 24 تک محدود رہی۔

انہوںنے کہا کہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے ہی اس بیماری کا واحد علاج اور بچا ہیں، لیکن ان کے خلاف یہ منفی پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ یہ سازش یا نسل کشی کا ہتھیار ہیں، حالانکہ دنیا کے تمام ممالک میں یہ قطرے دیے جاتے ہیں اور وہاں آبادی کم نہیں ہوئی۔ اگر حرام کمانا ہوتا تو کیا میں اپنے ہی بچوں کے ساتھ یہ دشمنی کرتا20 سال پہلے میئر کراچی اور 16 سال قبل سینٹر بنا، کیا مجھے بیرونی ایجنٹ بننا ہی ،کیا میں اتنا برا انسان ہوں ،انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم سیاست یا ووٹ لینے دینے کی تقریب نہیں بلکہ غریب اور امیر سب کے بچوں کو مستقل معذوری سے بچانے کی کوشش ہے۔

ہمارا کام والدین کو سمجھانا ہے، ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔وزیر صحت نے کہا کہ افغانستان میں طالبان بھی پولیو کے قطرے پلانے کی حمایت کرتے ہیں اور صرف قندھار میں مسجد کے ذریعے بچوں کو اکٹھا کرکے قطرے پلائے جاتے ہیں، حج و عمرہ کرنے والے ہر حاجی کو بھی یہ قطرے دیے جاتے ہیں لہذا یہ پروپیگنڈا بے بنیاد ہے۔ انہوں نے والدین کو متنبہ کیا کہ اگر وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتے تو دنیا اور آخرت میں اس کے ذمہ دار خود ہوں گے۔