پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے عثمان وزیر کا ٹائٹل جعلی قرار دیدیا

ورلڈ نمبر 86 کا کیریئر خریدے گئے اور فکسڈ میچز پر مبنی ، انکے حریف کمزور، معمر تھے جبکہ عثمان کا حالیہ ٹائٹل بھی جعلی ہے جو مخالف باکسر کو ڈالرز دے کر ہرانے کے بعد حاصل کیا گیا : پاکستان باکسنگ فیڈریشن و پاکستان پروفیشنل باکسنگ فیڈریشن

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 4 ستمبر 2025 13:31

پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے عثمان وزیر کا ٹائٹل جعلی قرار دیدیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 4 ستمبر 2025ء ) پاکستان باکسنگ فیڈریشن اور پاکستان پروفیشنل باکسنگ فیڈریشن (پروگرین) نے سخت ردعمل دیتے ہوئے بیان جاری کردیا جس میں عثمان وزیر کا ٹائٹل جعلی قرار دیدیا گیا۔ 
پاکستان پروفیشنل باکسنگ فیڈریشن کے بیان کے مطابق ورلڈ نمبر 86 عثمان وزیر کا کیریئر خریدے گئے اور فکسڈ میچز پر مبنی ہے، ان کے حریف کمزور اور معمر تھے جب کہ عثمان کا حالیہ ٹائٹل بھی جعلی ہے جو مخالف باکسر کو ڈالرز دے کر ہرانے کے بعد حاصل کیا گیا، عثمان وزیر کو باکسنگ چیمپئن کے طور پر پیش کیا جانا کسی طور درست نہیں، عثمان وزیر کا کیریئر خریدے گئے اور فکسڈ میچز پر مبنی ہے، عثمان اب تک تمام 17 فائٹس جیتی ہیں، لیکن یہ سب کمزور اور معمر باکسرز کے ساتھ فکسڈ فائٹس تھیں۔

(جاری ہے)

 
پروگرین باکسنگ فیڈریشن کے مطابق عثمان نے فائٹس پر اوسطاً 5 ہزار سے 15 ہزار ڈالر فی فائٹ خرچ کیے گئے،ریفری اور ججز کو رشوت دی اور مخالف باکسر کو 1,500 سے 5,000 ڈالر ملے تاکہ وہ ہارنے پر راضی ہو جائے، عثمان وزیر کی 16 پچھلی فائٹس پر اندازاً 160,000 ڈالر خرچ ہوئے،تھائی لینڈ کی فیک فیڈریشن کا جعلی سلور ٹائٹل لیا جس کی مارکیٹ ویلیو صرف 2500 سے تین ہزار ڈالرز ہے۔

 
عثمان وزیر کے کیریئر پر تقریباً 160,000 ڈالر، عام فکسڈ فائٹس پر اور تقریباً 3,000 ڈالر اس جعلی ٹائٹل فائٹ پر لگائے گئے، تقریباً 163,000 ڈالرز(پاکستانی روپے میں 4.5 کروڑ سے 5 کروڑ) خرچ ہوئے، عثمان وزیر عالمی معیار کے باکسر نہیں بلکہ کمزور مخالفین اور جعلی ٹائٹلز کے ذریعے ریکارڈ بنانے والے ایک خود ساختہ چیمپئن ہیں۔ 
پاکستان پروفیشنل باکسنگ فیڈریشن نے مزید کہا ہے کہ عثمان وزیر کو جعلی ٹائٹلز اور عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے مصنوعی ہیرو بنایا جا رہا ہے۔