اقوام متحدہ کا ہیٹی میں خواتین پر جنسی تشدد کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر تشویش کا اظہار

ہفتہ 6 ستمبر 2025 08:40

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 ستمبر2025ء) اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے نے ہیٹی میں صنفی بنیاد پر تشدد کی بڑھتی ہوئی سطح پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔شنہوا کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور کی رابطہ کاری (اوسی ایچ اے )نے کہا ہے کہ رواں سال کے ابتدائی سات ماہ میں 6,200 سے زائد صنفی بنیاد پر تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں بالغ خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئیں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ ان واقعات میں تقریباً نصف ریپ کے کیسز تھے، جن میں سے 75 فیصد کے پیچھے مسلح گروہوں کے افراد ملوث پائے گئے۔ مزید برآں، اندرون ملک بے گھر افراد ان حملوں کا زیادہ نشانہ بن رہے ہیں، کیونکہ رپورٹ ہونے والے نصف سے زائد واقعات متاثرہ بے گھر افراد سے متعلق ہیں۔

(جاری ہے)

اوسی ایچ اے کے مطابق ریپ کا شکار صرف 25 فیصد خواتین کو اہم 72 گھنٹوں کے اندر طبی سہولیات میسر آ سکیں، جس کی بنیادی وجوہات میں بدامنی، بدنامی کا خوف، ناقص حوالہ جاتی نظام اور دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات کی کمی شامل ہیں۔

ادارے نے مزید بتایا کہ جنوری سے جولائی کے درمیان اقوام متحدہ سمیت 44 انسانی ہمدردی کے شراکت داروں نے لگ بھگ 20,000 متاثرہ افراد کو طبی سہولیات، نفسیاتی مدد، قانونی معاونت، ہنگامی پناہ، باعزت زندگی کی کٹس اور کیس مینجمنٹ جیسی خدمات فراہم کیں۔تاہم، یہ خدمات زیادہ تر دارالحکومت پورٹ او پرنس اور آرٹیبونائٹ کے علاقے تک محدود ہیں، جب کہ دیگر علاقوں میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ او سی ایچ اے نے فنڈنگ کی شدید کمی پر بھی تشویش ظاہر کی۔ صنفی تشدد کی روک تھام اور ردعمل کے لیے درکار 1 کروڑ 90 لاکھ امریکی ڈالر میں سے اب تک صرف 18 فیصد فنڈز موصول ہوئے ہیں، جس کے باعث زیادہ تر متاثرین بنیادی اور زندگی بچانے والی سہولیات سے محروم ہیں۔

متعلقہ عنوان :