مقبوضہ مغربی کنارے کو اپنا حصہ بنانے کی اسرائیلی کوششوں پر تشویش

یو این پیر 8 ستمبر 2025 11:45

مقبوضہ مغربی کنارے کو اپنا حصہ بنانے کی اسرائیلی کوششوں پر تشویش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 08 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے شمالی غزہ میں اسرائیل کے حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں بڑھتی عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں، تباہی اور نقل مکانی کا خدشہ ہے۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں 'او ایچ سی ایچ آر' کے سربراہ اجیت سنگھے نے یو این نیوز کو بتایا ہے کہ 26 اگست اور یکم ستمبر کے درمیان غزہ میں 813 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

شمالی غزہ میں 10 لاکھ لوگ موجود ہیں جنہیں مغربی علاقوں میں محدود جگہوں پر نقل مکانی کے لیے مجبور ہونا پڑ رہا ہے جہاں انسانی حالات سنگین ہیں۔

بہت سے لوگ تحفظ کے خدشات کے پیش نظر نقل مکانی نہیں کر سکتے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد غزہ شہر کے مشرقی علاقوں میں پھنسی ہے جہاں امدادی کارکنوں کو رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا ہے کہ غزہ بھر میں امداد کے حصول کے لیے سرگرداں لوگوں پر اسرائیلی فوج کے حملے بھی جاری ہیں جبکہ امدادی ٹرکوں کے لیے نقل و حرکت آسان نہیں رہی۔

غزہ امدادی فاؤنڈیشن کے مراکز اور امدادی قافلوں کے راستوں پر اب تک 2,146 سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔

© UNRWA/Kazem abu Khalaf

مغربی کنارے کا 'انضمام'

اجیت سنگھے نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے اور اس کے کچھ حصوں کو اسرائیل کا حصہ بنانے کے مںصوبے سے متعلق اطلاعات تواتر سے سامنے آ رہی ہیں جن کے مطابق اسرائیل اپنے قانون کے تحت ان علاقوں کے انضمام کو تسلیم کرنے اور اپنا قبضہ مستحکم بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کے حوالے سے کسی بھی اعلان کے فلسطینیوں کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے۔ اس سے ناصرف ان کا حق خود ارادیت متاثر ہو گا بلکہ ان کی روزمرہ زندگی پر بھی دوررس منفی اثرات ہوں گے۔

مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری اور ملکی قوانین کا نفاذ بڑے پیمانے پر مزید غیر قانونی بستیوں کی تعمیر، موجودہ غیر قانونی فوجی چوکیوں کو قانونی حیثیت دینے اور فلسطینی قدرتی وسائل پر بلاروک و ٹوک مکمل اسرائیلی کنٹرول کی راہ ہموار کرے گا۔