نیپال میں پرتشدد مظاہروں میں اموات کے بعد سوشل میڈیا سے پابندی ہٹا لی گئی

منگل 9 ستمبر 2025 10:20

کھٹمنڈو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2025ء) نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں اموات کے بعد پابندی ہٹا لی گئی ۔ اردو نیوز کے مطابق حکومتی وزیر، کابینہ اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ترجمان پرتھوی سوبا گورونگ نے منگل کو بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر عائد کی گئی پابندی ہٹا لی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سوشل میڈیا شٹ ڈاؤن کا سلسلہ ختم کر دیا ہے اور اب وہ کام کر رہا ہے۔ نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی نے کہا ہے کہ وہ کچھ خودغرض عناصر کی دراندازی کی وجہ سے ہونے والے تشدد کے واقعات پر افسردہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو امداد فراہم کرے گی اور زخمیوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

گزشتہ رات گئے ان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ تمام واقعات، نقصانات اور ان کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقاتی پینل تشکیل دیا جائے گا جو 15 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف ہونے والے پرتشددمظاہروں میں 19 افراد ہلاک اور100زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ نیپال کی حکومت نے گزشتہ ہفتے ملک میں متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی بند کر دی تھی، جن میں فیس بک بھی شامل تھی، اس کے بعد احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ دوسری جانب حکومت نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ صرف ان پلیٹ فارمز کو بند کیا گیا جنہوں نے حکومت کے پاس رجسٹریشن نہیں کروائی اور جعلی آئی ڈیز اور نفرت انگیز مواد شیئر کرنے میں ملوث ہیں۔