بی او پی نے انڈسٹری کا پہلا ڈیجیٹل بزنس لون حل متعارف کرا دیا! "بی او پی ایس ایم ای ڈیجیٹل فنانس"

منگل 9 ستمبر 2025 17:20

بی او پی نے انڈسٹری کا پہلا ڈیجیٹل بزنس لون حل متعارف کرا دیا! "بی او ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 ستمبر2025ء) دی بینک آف پنجاب (بی او پی) نے کراچی میں منعقدہ ایک نمایاں تقریب میں اپنے جدید ترین ایس ایم ای قرضہ جاتی پروڈکٹ "بی او پی ایس ایم ای ڈیجیٹل فنانس" کے باضابطہ آغاز کا اعلان کیا۔ یہ آغاز پاکستان کے مالیاتی شعبے میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں (SMEs) کے لیے شمولیتی اور ڈیجیٹل مالیاتی حل فراہم کرنے کے بینک کے عزم کو مضبوط بناتا ہے۔


تقریب میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جناب سلیم اللہ، اور بی او پی کے صدر و سی ای او جناب ظفر مسعود نے شرکت کی۔ ان کی موجودگی اس انقلابی قدم کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے جو پاکستان بھر میں ایس ایم ای قرضہ جاتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرے گا۔

(جاری ہے)


جناب ظفر مسعود (صدر و سی ای او ،بی او پی) نے اس موقع پر کہا کہ یہ "ایس ایم ایز کے لیے بینکاری کا نیا دور" ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ یہ ڈیجیٹل آغاز بی او پی کو ممتاز بناتا ہے کیونکہ یہ پاکستان کا پہلا کمرشل بینک ہے جس نے اس نوعیت کا جامع، ٹیکنالوجی سے آراستہ ایس ایم ای قرضہ جاتی حل متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی او پی نے اپنے جدید پروڈکٹس جیسے آسان کاروبار کارڈ (AKC)، آسان کاروبار فنانس (AKF)، ای بزنس قرضہ، اور کسان کارڈ کے ذریعے، خاص طور پر ایس ایم ایز کے لیے، ڈیجیٹل قرضہ فراہمی کے میدان میں مارکیٹ لیڈر کی حیثیت حاصل کی ہے۔

ان سہولیات کے ذریعے، بی او پی نے چھوٹے کاروباری مالکان، انٹرپرینیورز اور کسانوں کے لیے بغیر ضمانت، مکمل ڈیجیٹل اور شمولیتی قرضہ جاتی سہولیات فراہم کر کے مالیاتی رسائی کو نئی جہت دی ہے۔
30 جون 2025 تک بی او پی نے ایس ایم ای قرضہ لینے والوں کی تعداد میں 295 فیصد اضافہ، زیر التواء ایس ایم ای پورٹ فولیو میں 91 فیصد ترقی، اور ایس ایم ای قرضہ جات میں 44 فیصد مارکیٹ شیئر حاصل کر کے انڈسٹری میں صفِ اول پر اپنی جگہ مستحکم کر لی۔

بی او پی کا ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کا یہ سفر نہ صرف پاکستان میں معیار قائم کر رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا ہے۔ بینک نے اپنے اِن انقلابی ڈیجیٹل اقدامات کے لیے نمایاں بین الاقوامی ایوارڈز جیتے ہیں اور مالیاتی جدت میں رہنما کے طور پر اپنی پہچان قائم کی ہے۔
ڈپٹی گورنر (اسٹیٹ بینک آف پاکستان ) جناب سلیم اللہ نے بی او پی اور اس کی آئی ٹی و ایس ایم ای ٹیم کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے SME فنانسنگ کے لیے چیلنج فنڈ کے تحت ڈیجیٹل ایس ایم ای فنانس پروڈکٹ تیار کرنے پر مبارکباد پیش کی۔

انہوں نے بی او پی کی جانب سے پرائیرٹی سیکٹر فنانسنگ کی صلاحیت اور ثقافت کو سراہا اور کہا کہ ایسی سوچ اور کلچر ، خاص طور پر ایس ایم ایز کی پائیدار ترقی کے لیے نہایت اہم ہے ۔ انہوں نے ایس بی پی کی ایس ایم ای فنانس کو فروغ دینے کی حکمت عملی کو اجاگر کیا، جس میں ایس ایم ای فنانس میں ساختی رکاوٹوں کو دور کرنا، سازگار ریگولیٹری ماحول کو یقینی بنانا، قرضہ جاتی عمل کو سادہ بنانا، ضمانت کے تقاضوں کو معقول بنانا، بینکوں کو ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا، اور فن ٹیک و دیگر غیر مالیاتی سروس فراہم کنندگان کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینا شامل ہیں۔

ان اجتماعی کاوشوں کے نتیجے میں، حکومتِ پاکستان، اسٹیٹ بینک اور دیگر بینکوں/ڈی ایف آئیز کی مشترکہ کوششوں سے، 30 جون 2025 تک ایس ایم ای فنانس کی مجموعی مالیت 691 ارب روپے تک پہنچ گئی، جو سالانہ بنیاد پر 41 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ اسی طرح ایس ایم ای قرضہ لینے والوں کی تعداد بھی بڑھ کر 276578 ہو گئی، جو سالانہ بنیاد پر 57 فیصد اضافہ ہے۔
جناب آصف ریاض، گروپ چیف کنزیومر بینکنگ گروپ بی او پی نے اپنے استقبالیہ نوٹ میں بتایا کہ "بی او پی ایس ایم ای ڈیجیٹل فنانس" اسٹیٹ بینک کے ٹیکنالوجی اپنانے اور ایس ایم ای بینکاری کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے چیلنج فنڈ کے تحت تیار کیا گیا۔

سخت جانچ پڑتال اور کڑی مسابقت کے بعد یہ فنڈ جیتنے والا واحد بینک بی او پی تھا۔
یہ جامع ڈیجیٹل پلیٹ فارم ایس ایم ایز کے اہم مسائل حل کرتا ہے، جیسے ضمانت کی عدم موجودگی، طویل درخواست کے عمل، رسمی دستاویزات کی کمی، اور خاص طور پر چھوٹے اور پسماندہ کاروباری مالکان کے لیےمجموعی مالی شمولیت کے خلا کو پُر کرتا ہے۔
یہ جدید، بغیر ضمانت والا ڈیجیٹل قرضہ جاتی پلیٹ فارم موجودہ اور نئے صارفین دونوں کے لیے ہموار مالیاتی سفر فراہم کرتا ہے، خواہ وہ ٹرم فنانس حاصل کرنا چاہتے ہوں یا ورکنگ کیپیٹل۔

اس میں جدید خصوصیات شامل ہیں جیسے کاروباری و مالی تجزیہ کے لیے ساختہ سوالات، کیش فلو تجزیہ برائے حقیقت پسندانہ ادائیگی کی جانچ، 12 رویہ جاتی خصوصیات پر مبنی سائیکومیٹرک ٹیسٹنگ تاکہ روایتی معیار سے ہٹ کر کریڈٹ کی صلاحیت کا جائزہ لیا جا سکے، اور ریگریشن بیسڈ شماریاتی ماڈل کے ذریعے خودکار اسکورنگ کی جا سکے۔ منظور شدہ صارفین باآسانی پیشکش قبول کر سکتے ہیں، دستاویزات الیکٹرانک طور پر سائن کر سکتے ہیں، اور اکاؤنٹ کی سیٹ اپ و فنڈ ڈسبرسمنٹ مکمل طور پر ڈیجیٹل عمل کے ذریعے کر سکتے ہیں، جس سے ایس ایم ای فنانسنگ میں سہولت اور کارکردگی کی نئی تاریخ قائم ہو گئی ہے۔

تقریب میں اسٹیٹ بینک اور بی او پی دونوں کے سینئر مینجمنٹ ممبران نے شرکت کی اور ٹیم کو اس انقلابی کامیابی پر دلی مبارکباد پیش کی، جس نے بی او پی کو پاکستان کی ڈیجیٹل بینکاری کی انقلاب آفرین صفِ اول میں مستحکم کر دیا۔