Live Updates

سول سرونٹس ریاست کے مستقل ستون ہیں ،فیصل کریم کنڈی

منگل 9 ستمبر 2025 20:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2025ء)گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ سول سرونٹس ریاست کے مستقل ستون ہیں جن کا پیشہ ورانہ اور آئینی کردار ملک و قوم کی ترقی اور عوامی خدمت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ عوامی مسائل کے حل اور بہتر سروس ڈیلیوری کے لیے سرکاری اداروں کی استعداد کار بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز 44ویں مڈ کیریئر منیجمنٹ کورس کے آفیسرز سے گورنر ہاؤس پشاور کا مطالعاتی دورہ کے موقع پر ملاقات کے دوران کیا۔ ڈائریکٹر جنرل NIPA کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمان کی قیادت میں نیشنل مختلف محکموں کے 38 رکنی MCMC شرکاء کی گورنرکیساتھ مطالعاتی نشست ہوئی جس میں شرکاء کو گورنرکے آئینی فرائض و ذمہ داریوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

شرکاء کورس نے گورنر کے ساتھ صوبہ میں سیکیورٹی، موسمیاتی تبدیلی، فاٹاانضمام،قدرتی وسائل،مذہبی سیاحت کے مواقع،قدیم تہذیب،تیل وگیس کے ذخائر اور توانائی کے پیداوارسمیت دیگر صوبائی امور سے متعلق گفتگو کی۔گورنرخیبرپختونخوا نے مطالعاتی دورہ پر آنیوالے افسران کو خوش آمدید کہا اور نیک تمناؤں کااظہار کیا۔سیکیورٹی چیلنجز پر بات کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ خیبرپختونخوا کوایک بار پھر دہشت گردی، انتہا پسندی اور سرحد پار عسکریت پسندی جیسے پیچیدہ مسائل کا سامنا ہے۔

صوبے کی ترقی اور سرمایہ کاری کیلئے امن کاقیام انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی صرف فوج اور پولیس تک محدود نہیں بلکہ سول انتظامیہ کا بھی براہِ راست کردار ہے، جس میں کمیونٹی کی شمولیت اور انٹیلی جنس پر مبنی اقدامات نہایت اہم ہیں۔انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کو صوبے کے لیے ایک بڑے خطرے کے طور پر اجاگر کیا اور کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجزخطرناک حدتک بڑھ گئے ہیں، گلیشیئرز کے پگھلنے، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور جنگلات کی کٹائی نے صوبے کی معیشت اور انسانی بستیوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی حکمتِ عملی، مؤثر آبی انتظام، دوبارہ شجرکاری اور سخت ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد ضروری ہے،تمام صوبوں میں وزارت ماحولیات کی استعداد کو بڑھاناہوگا۔ ضم شدہ اضلاع کے حوالے سے گورنر نے کہا کہ فاٹا کا انضمام جلد بازی میں کیا گیا، قبائلی عوام اور قبائلی عمائدین کو فاٹاانضمام پر ابھی بھی خدشات ہیں،فاٹا کو ترقی کے قومی دھارے میں لاناانتہائی ضروری ہے۔

عدالتی و پولیس نظام کی کمزوری اور تعلیم و صحت کی سہولیات کی کمی سے مقامی لوگوں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ اس کے حل کے لیے فوری اصلاحات، وسائل کی فراہمی اور شمولیتی ترقی ناگزیر ہے۔ گورنرنے کہاکہ خیبرپختونخوا میں ایک سیاسی جماعت گذشتہ13 سال سے اقتدار میں ہے لیکن کھیل کے میدان آباد نہیں ہوسکے جبکہ صوبہ میں کھیلوں کے شعبہ میں باصلاحیت نوجوان موجودہیں۔سیاحت سے متعلق گورنرنے کہاکہ ہمیں سیاحت کو حقیقی معنوں میں فروغ دیناہوگا، دنیا خیبرپختونخوا کے شمالی علاقہ جات کے دلفریب نظاروں اور پرفضاء ماحول میں بہت دلچسپی رکھتی ہے، سیاحت کی ترقی سے صوبہ میں امن وترقی کو یقینی بنایاجاسکتاہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات