افغان حکومت نے سینکڑوں کتابوں اور 18 مضامین پر پابندی عائد کر دی

بدھ 10 ستمبر 2025 09:20

کابل 10ستمبر (اے پی پی) (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) افغانستان میں طالبان حکومت نے یونیورسٹیوں میں پڑھائے جانے والے کئی مضامین ختم کر دیئے ہیں اور سینکڑوں کتابوں پر پابندی عائد کر دی ہے جس کا مقصد نظام تعلیم کو اسلامی شریعت کے مطابق ڈھالنا بتایا گیا ہے۔اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کے 18 مضامین بند کر دئیے گئے ہیں، 679 کتابیں نہیں پڑھائی جائیں گی جبکہ 201 مضامین کا ازسر نو جائزہ لیا جائے گا۔

وزارت نے کہا کہ یہ فیصلہ علما و ماہرین کے مشورے کے بعد کیا گیا ہے جس کا مقصد ’جامعات کے نصاب کو اسلامی شریعت اور حکومت کی پالیسیوں کے مطابق ڈھالنا ہے۔حذف کیے گئے مضامین میں سیاسیات اور قانون سے متعلق موضوعات خاص طور پر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

بنیادی حقوق، انسانی حقوق، جمہوریت، افغان آئین، خواتین کا سماجی کردار، تعلقات عامہ میں خواتین کا کردار، سیاسی نظام، سماجی علوم اور جنسی ہراسانی جیسے مضامین نصاب سے خارج کر دیئے گئے ہیں تاہم تعلیمی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان پالیسیوں سے افغانستان علمی و فکری تنہائی کا شکار ہو گا اور افغان ڈگریوں کی عالمی سطح پر ساکھ متاثر ہوگی، ساتھ ہی علمی صلاحیت رکھنے والے افراد ملک چھوڑنے یا غیر رسمی تعلیم کی طرف جانے پر مجبور ہوں گے۔