ڈوڈہ میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے چاریاا سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی

معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف ڈوڈہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہونے کے بعد یہ پابندی عائد کی گئی ہے

بدھ 10 ستمبر 2025 13:33

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت رکن اسمبلی معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف بڑھتے ہوئے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے قابض حکام نے ضلع ڈوڈہ میں چار یا اسے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہاگیا ہے کہ ضلع بھر میں جلسے جلسوں، نعرے بازی، تقاریر اور ڈنڈے یا تیز دھاروالے ہتھیار لے جانے پر پابندی عائد ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو حکمنامے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اورخلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف ڈوڈہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہونے کے بعد یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مقامی لوگوں نے پی ایس اے کے تحت منتخب رکن اسمبلی کی گرفتاری کو جمہوریت اور عوام کے سیاسی حقوق پر کھلاحملہ قرار دیاہے۔

پی ایس اے کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر کسی مقدمے کے دو سال تک قید کیا جاسکتاہے۔تمام سیاسی جماعتوں نے اس اقدام کو جابرانہ اور غیر جمہوری قرار دیا ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ منتخب رکن اسمبلی پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی کوئی مثال نہیں ہے اور اسے مقبوضہ علاقے میں بھارت کے جمہوریت کے کھوکھلے دعوئوں کی قلعی کھل گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پابندیوں کا مقصد صرف عوامی غم و غصے اور پرامن اظہاررائے کو دباناہے، لیکن اس طرح کے اقدامات سے بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت میں مزید تیزی آئے گی۔