دہلی میں مسلمانوں کا احتجاج،باوقار تدفین کے حقوق کا مطالبہ

بدھ 10 ستمبر 2025 16:45

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء)بھارت کے دارالحکومت میں مشرقی دہلی کے علاقے یمونا پار میں مسلمانوں کو مناسب تدفین کی جگہ نہ ہونے کی وجہ سے موت کے بعد بھی تذلیل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے وہ احتجاج اور قانونی کارروائی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علاقے کی پوری مسلم آبادی کے پاس صرف ایک خستہ حال قبرستان رہ گیا ہے جو کہ مون سون کے دوران دلدل میں تبدیل ہو جاتا ہے جس سے نماز جنازہ اور تدفین تقریبا ناممکن ہو جاتی ہے۔

ایک مقامی باشندے نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ آزادی کے 78سال بعد بھی دہلی میں مسلمان اپنے پیاروں کو عزت کے ساتھ دفن نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہاکہ کئی دہائیوں سے بار بار کی درخواستوں کے باوجود حکام تدفین کے لیے اضافی زمین فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سنگین صورتحال نے رہائشیوں کو کانگریس کے ضلع صدر کمال غازی کی قیادت میں پرامن احتجاج کرنے پر مجبور کیا جہاں ہندو بھی مسلمانوں کے ساتھ شامل ہوئے اور اسے انسانیت کا مسئلہ قرار دیا۔

حکومت کی بے حسی کے خلاف عدالت جانے کی تیاری کرنے والی ایڈوکیٹ صائمہ پروین نے کہا کہ تدفین کی جگہ فراہم نہ کرناباوقار موت سے انکار ہے۔رہائشیوں نے کہا کہ یہ صورتحال بھارتی حکمرانوں کے فرقہ وارانہ تعصب کی عکاسی کرتی ہے جو اقلیتوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرکے عالمی معیار کی ترقی کا دعویٰ کرتے ہیں۔مظاہرین نے کہا کہ وہ انصاف کی فراہمی تک سڑکوں اور عدالتوں میں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔