رکن اسمبلی معراج ملک کی کالے قانون کے تحت گرفتاری کےخلاف ا حتجاجی مظاہرے دوسرے روز بھی جاری،غیر قانونی کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ

بدھ 10 ستمبر 2025 17:03

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں منتخب رکن اسمبلی معراج ملک کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے خلاف ڈوڈہ، کشتواڑ، ریاسی اوردیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے آج دوسرے روز بھی جاری رہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مظاہرین نے مختلف علاقوں میں جمع ہو کر معراج ملک کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔

احتجاجی مظاہرین کو روکنے کے لئے بھارتی فورسز کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے اور اجتماعات اور ہتھیار لے جانے پر پابندی کے لئے بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا کی دفعہ 163نافذ کی گئی ہے۔ سرکاری احکامات کے باوجود مظاہرین نے پرامن احتجاج کیا۔ ریاسی کے علاقے بگا، کشتواڑ کے علاقے چھاترو اور ڈوڈہ میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔

(جاری ہے)

بی ڈی سی فاطمہ فاروق ڈوڈہ میں احتجاج کے دوران زخمی ہوگئیں۔

تھنہ منڈی میں رکن اسمبلی مظفر اقبال خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈوڈہ کے رکن اسمبلی معراج ملک کی گرفتاری غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معراج ملک کو عوامی نمائندے کے طور پر اس انداز میں گرفتار کیا گیا ہے جو جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔مظفر اقبال خان نے کہاکہ حکومت اختلافی آوازوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے جو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے معراج ملک کی فوری رہائی اور ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے خبردارکیاکہ اگر حکومت نے اس طرح کی کارروائیاں بندنہ کیں تو عوامی نمائندے اور عوام سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ انہوں نے تمام جمہوریت پسندوں سے اپیل کی کہ وہ اس غیر قانونی اقدام کے خلاف آواز بلند کریں۔