بھارت کا اپنے شہریوں کو روسی فوج میں شامل نہ ہونے کا مشورہ

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 11 ستمبر 2025 13:20

بھارت کا اپنے شہریوں کو روسی فوج میں شامل نہ ہونے کا مشورہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 ستمبر 2025ء) بھارت نے جمعرات کے روز ایک بار پھر اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ روس-یوکرین تنازعہ سے دور رہیں۔ حکومت نے یہ اپیل ایسے وقت کی ہے کہ جب اس طرح کی تازہ اطلاعات آ رہی ہیں کہ بہت سے بھارتی مردوں کو روسی فوج میں شامل ہونے کا لالچ دے کر محاذ جنگ پر بھیج دیا گیا ہے۔

نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے میڈیا بریفنگ کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ بھارتی شہری روسی فوج میں شامل کیے گئے ہیں اور کہا، "ہم نے حال ہی میں روسی فوج میں بھارتی شہریوں کے بھرتی ہونے سے متعلق رپورٹیں دیکھی ہیں۔

"

ان کا مزید کہنا تھا، "ہم نے یہ معاملہ روسی حکام کے ساتھ بھی اٹھایا ہے، دہلی اور ماسکو دونوں مقامات پر، ان سے یہ بھی کہا ہے کہ اس رواج کو ختم کیا جائے اور ہمارے شہریوں کو رہا کر دیا جائے۔

(جاری ہے)

ہم متاثرہ بھارتی شہریوں کے اہل خانہ سے بھی رابطے میں ہیں۔"

جیسوال نے کہا کہ حکومت نے بار بار اس طرح کی بھرتی کے خطرات کو اجاگر کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا، "ہم ایک بار پھر سے تمام بھارتی شہریوں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ روسی فوج میں شامل ہونے کی کسی بھی پیشکش سے دور رہیں کیونکہ یہ خطرات سے بھرا ہوا راستہ ہے۔"

حکومت کا یہ رد عمل معروف اخبار 'دی ہندو' کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں دو بھارتی مردوں کو مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک علاقے میں بات کی گئی ہے۔

ان دونوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں تعمیراتی کاموں کے بہانے روس لے جایا گیا تھا لیکن اس کے بجائے انہیں فرنٹ لائن پر تعینات کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کم از کم 13 مزید بھارتی شہری اسی علاقے میں ہیں۔

اخبار کے مطابق دونوں نے گزشتہ چھ ماہ میں اسٹوڈنٹ یا وزیٹر ویزے پر روس کا سفر کیا تھا۔ تاہم ان کا الزام ہے کہ ایک ایجنٹ نے ان سے تعمیراتی شعبے میں کام دلانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن پھر بعد میں اس نے انہیں میدان جنگ میں بھیج دیا۔

روسی فوج میں بھارتی شہریوں کا کردار

مودی حکومت کی طرف سے ماضی میں جاری کردہ متعدد مشوروں کے بعد یہ تازہ تنبیہ جاری کی گئی ہے، جس میں بھارتی شہریوں کو یوکرین کے خلاف روسی جنگ سے منسلک ملازمتوں کی جعلی پیشکش کے خلاف خبردار کیا گیا ہے۔

تازہ اطلاعات کے مطابق ماسکو کا سفر کرنے والے بہت سے بھارتی شہری روسی فوج میں شامل ہوئے ہیں اور وہ کو یوکرین کے خلاف جنگ میں محاذ پر اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

رواں برس کے اوائل میں مودی حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ 127 بھارتی شہری روسی مسلح افواج میں شامل ہوئے ہیں۔ تاہم حکومت کا کہنا تھا کہ نئی دہلی اور ماسکو کے درمیان مسلسل بات چیت کے بعد ان میں سے، 98 کی خدمات بند کر دی گئی تھیں۔

حکومت کا کہنا تھا کہ اس میں سے تیرہ بھارتی شہری اس وقت روسی فوج میں موجود تھے، جن میں سے 12 کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔

وزارت خارجہ نے اس سے قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ لاپتہ بھارتی شہریوں کے ٹھکانے کا پتہ لگانے کے لیے نئی دہلی ماسکو کے ساتھ رابطے میں ہے۔

نئی دہلی میں روسی سفارت خانے نے گزشتہ برس کہا تھا کہ وہ اب بھارتی شہریوں کو اپنی فوج میں بھرتی نہیں کر رہا ہے۔ یہ یقین دہانی وزیر اعظم نریندر مودی کی جولائی 2024 میں ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بات چیت کے بعد کرائی گئی تھی۔

سفارتخانے نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ بھارتی حکام کے ساتھ "قریبی رابطہ کاری" کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ یوکرین میں پہلے سے بھرتی اور تعینات بھارتی شہریوں کی واپسی کو محفوظ بنایا جا سکے۔