
خیبر پختونخوا میں قانون سازی کو مؤثر بنانے کیلئے تشکیل کردہ کمیٹی برائے قانون سازی کے اجلاس کا انعقاد
جمعرات 11 ستمبر 2025 19:50
(جاری ہے)
متعلقہ حکام نے مجوزہ احساس ریڑھی بان سٹریٹ وینڈرز لائیولی ہوڈ پروٹیکشن ایکٹ 2025 کے حوالے سے پریذنٹیشن میں بتایا کہ موجودہ وقت میں سالانہ 345 ارب روپے کا کاروبار ریڑھی بانی سے منسلک ہے تاہم اس کاروبار کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کوئی قانون موجود نہیں ہے۔
مجوزہ قانون سازی کا مقصد اس کاروبار کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس کو ریگولیٹ کرنے میں بھی ممد ومعاون ثابت ہوگا۔ اس کے علاوہ مذکورہ ایکٹ کے مسودے پر بھی بحث و مباحثہ کیا گیا جس کے 10 چیپٹرز اور 44 سیکشنز ہیں۔آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے کہا کہ موجودہ وقت میں افغان مہاجرین کی ایک بڑی تعداد مذکورہ کاروبار سے منسلک ہے، جس کو ضوابط کے رو سے ایکٹ میں شامل کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر افغان مہاجرین اور اس کاروبار سے منسلک افراد کو نظرانداز کیا گیا تو اس کے باعث ان کے روزگار پر پابندی کی شکل میں خطرناک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ایکٹ کے لیے بنائے جانے والے رولز میں اس امر کو کور کرنا اہم ہے۔اس کے علاوہ اجلاس میں ہراسمنٹ آف وومن ایٹ ورک پلیس ایکٹ 2010 میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ مذکورہ ایکٹ کے سیکشن 7 کے کلاز ب اور کلاز ت، جو محتسب (Ombudsperson) کے معاوضے سے متعلق ہیں، اور سیکشن 10 جو مذکورہ منصب کے اختیارات سے متعلق ہے، ان سے جڑی ترامیم پر غور کیا گیا۔ سیکشن 10 میں ترامیم کے حوالے سے محتسب (Ombudsperson) کو پرنسپل اکاؤنٹ آفیسر قرار دینے کے حوالے سے تجاویز و آراء پیش کی گئیں۔اس کے علاوہ اجلاس میں خیبر پختونخوا ایم ٹی آئی ایکٹ کے سیکشن 4اے کے سب سیکشن 4 کے کلاز ڈی، جو ایم ٹی آئیز کے ماڈل ریگولیشنز اور دیگر پالیسیز پر لاگو ہوتے ہیں، میں ترامیم، سیکشن 7 کے سب سیکشن 5 جو چیئرپرسن بی او جی کی جانب سے آسامیوں پر تقرری کے اختیارات سے متعلق ہے، میں ترامیم، سیکشن 9اے کے سب سیکشن 4 کے کلاز ای، جو فیکلٹی ممبران کی تعیناتی کے حوالے سے ہے، میں مزید کلاز شامل کرنے پر تجاویز دی گئیں۔ اس کے علاوہ مذکورہ ایکٹ کے سیکشن 11، سیکشن 14 اور سیکشن 16 میں بھی مجوزہ ترامیم پر آگاہ کیا گیا۔ سیکشن 16 کے سب سیکشن 8، جو شکایات کے ازالے سے متعلق ہے، پر مختلف آراء پیش کی گئیں۔اس موقع پر آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے کہا کہ چونکہ اسمبلی کے نئے رولز آف بزنس و پروسیجر آف کنڈکٹ کے رو سے تمام بلز کو قائمہ کمیٹیوں کے سامنے پیش کرنا قانون کا حصہ بن چکا ہے لہٰذا اس امر کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام مسودوں کو ہر پہلو سے تحقیقی بنیادوں پر اسٹڈی کرنا ناگزیر ہے تاکہ بروقت قانون سازی کے نفاذ سے عوام کو فائدہ پہنچے۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 3 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ
-
سعودی آئل کمپنی کی سیلاب متاثرین کیلئے 6 ہزار لیٹر پیٹرول اور ڈیزل کی امداد
-
سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے ڈیمز ناگزیر ہیں‘سردار سلیم حیدر خان
-
میئرکراچی قائداعظم محمد علی جناح کی 77 ویں برسی کے موقع پرکراچی کے شہریوں کی جانب سے مزارِ قائد پر حاضری
-
فیصل آباد‘ گرم دودھ گرنے سی 10 ماہ کی بچی جاں بحق
-
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کراچی کے ماسٹر پلان پر کام کرنے کا اعلان
-
گورنرخیبرپختونخوا کی حکومت پنجاب کی جانب سے گندم کی سپلائی پر مبینہ پابندی کی مذمت
-
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سےتحریک تخفظ حقوق چترال کی وفدکی ملاقات
-
پیکا ایکٹ کے تحت ملک بھر میں 372غیر قانونی مقدمات کا انکشاف لمحہ فکریہ ہے‘ جاوید قصوری
-
سپریم کورٹ 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے جلد مقرر کرے، بیرسٹر گوہر
-
تمام وکلا ء کو 14 ستمبر تک کیوسہولت رجسٹریشن لازمی مکمل کرنا ہوگی‘پنجاب بارکونسل
-
اینکر مرید عباس قتل کیس :عدالت نے ملزم عاطف زمان کو علاج کے لیے جناح اسپتال منتقل کرنے کی اجاز ت دیدی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.