موسمیاتی تبدیلیوں سے لوگوں میں آنے والی ایک حیرت انگیز تبدیلی کا انکشاف

جمعرات 11 ستمبر 2025 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2025ء)موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں دنیا بھر میں درجہ حرارت میں اضافہ ہونے لگا جس سے لوگوں کی زندگیوں پر مختلف اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ایک تحقیق میں موسمیاتی تبدیلیوں سے لوگوں کی غذائی عادت میں آنے والی ایک حیرت انگیز تبدیلی کا انکشاف کیا گیا ہے۔گرم دنوں میں لوگ چینی سے بنے مشروبات اور آئس کریم کا زیادہ استعمال کرنے لگتے ہیں، جس سے طویل المعیاد بنیادوں پر صحت کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

جرنل نیچر کلائیمٹ چینج میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ چینی کے زیادہ استعمال سے صحت کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں جیسے موٹاپے، ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے مگر اس کے باوجود حالیہ دہائیوں میں دنیا میں چینی سے بنی اشیا کا استعمال بڑھا ہے۔

(جاری ہے)

تحقیق میں بتایا گیا کہ گرم موسم میں لوگ خود کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس اور جوس پینا پسند کرتے ہیں یا آئس کریم کھاتے ہیں۔

محققین کے مطابق ہمارا ماحول واضح طور پر غذائی عادات پر اثرات مرتب کرتا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کا یہ اثر واضح ہے جس سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔اس تحقیق میں امریکا سے تعلق رکھنے والے متعدد گھرانوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جو 2004 سے 2019 کے درمیان اکٹھا کیا گیا تھا۔پھر موسم کے مطابق ان کی غذائی خریداری کے رویوں کا موازنہ کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ 12 سے 30 سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں ہر ایک ڈگری کے اضافے پر لوگ اوسطاً 0.70 گرام اضافی چینی استعمال کرتے ہیں،کم آمدنی والے افراد میں یہ اثر زیادہ نمایاں ریکارڈ کیا گیا۔امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے مردوں کو روزانہ 36 گرام چینی استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو کہ 9 چائے کے چمچ کے برابر ہوتی ہے جبکہ خواتین کو 24 گرام چینی استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں سوڈا کے ایک کین میں 40 گرام چینی ہوتی ہے۔تحقیق کے مطابق بیشتر افراد چینی کی تجویز کردہ مقدار سے 2 سے 3 گنا زیادہ چینی جزو بدن بنا لیتے ہیں۔تحقیق کے مطابق جیسے ہی موسم گرم ہوتا ہے لوگ ذہنی طور پر اپنی غذاؤں کو بدلنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ گرم موسم میں لوگ پکی ہوئی اشیا کم خریدتے ہیں کیونکہ وہ زیادہ تر آئس کریم اور ایسی ہی جمی ہوئی میٹھی اشیا کو ترجیح دیتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق ناقص غذا کا استعمال ان 4 بڑے عناصر میں سے ایک ہے جو دنیا بھر میں 70 فیصد سے زائد اموات کا باعث بنتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :