ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے ریکو ڈک منصوبہ شراکت داری کے نئے دور میں داخل

جمعہ 12 ستمبر 2025 22:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 ستمبر2025ء) ریکو ڈک منصوبہ، جو پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے کان کنی منصوبوں میں سے ایک ہے، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کی مؤثر سہولت کاری کے باعث شراکت داری کے ایک نئے اور فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ ایس آئی ایف سی کی مدد سے منصوبے میں سرمایہ کاری اور فنانسنگ کے حوالے سے حائل بڑی رکاوٹیں دور کر لی گئی ہیں۔

منصوبے کی مالی ضمانت کے لیے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ (GHPL) نے مشترکہ کارپوریٹ گارنٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ او جی ڈی سی ایل نے منصوبے کے پہلے مرحلے کے لیے 715 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی منظوری دے دی ہے، جو پاکستان منرلز پرائیویٹ لمیٹڈ کو ایکویٹی یا شیئر ہولڈر قرض کی صورت میں فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

+منصوبے کی لاجسٹک ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ریکو ڈک مائننگ کمپنی نے 350 ملین ڈالر کا قرض نئی ریلوے لائن کی تعمیر کے لیے مختص کیا ہے، جو ML-3 منصوبے کے تحت تین سال میں ریکو ڈک کو پورٹ قاسم سے منسلک کرے گی۔ ریکو ڈک دنیا کے سب سے بڑے سونے اور تانبے کے ذخائر میں شمار ہوتا ہے، اور پاکستان کے لیے ایک "گیم چینجر" منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے سے آئندہ سالوں میں متوقع آمدنی 90 ارب ڈالر بتائی جا رہی ہے۔ q بلوچستان میں واقع اس عظیم منصوبے سے ہزاروں مقامی افراد کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے، جب کہ نئے کاروباری امکانات بھی پیدا ہوں گے، جو ملکی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ادا کریں گے۔