Live Updates

سیلاب سے 1.4 ارب ڈالرکا نقصان، پنجاب وسندھ میں 20 فیصد فصلیں تباہ ہو گئیں،میاں زاہد حسین

جمعرات 11 ستمبر 2025 15:31

سیلاب سے 1.4 ارب ڈالرکا نقصان، پنجاب وسندھ میں 20 فیصد فصلیں تباہ ہو گئیں،میاں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2025ء)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئلزفورم اورآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، ایف پی سی سی آئی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ موجودہ بدترین سیلابی صورتحال ایک طرف تباہی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سنگین معاشی مسائل کواجاگرکر رہی ہے تو دوسری طرف معاشی استحکام اورسرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ بھی نظر آرہا ہے۔

پاکستان اس وقت سیلاب کے شدید سماجی اورمعاشی اثرات سے دوچار ہے، ابتدائی معاشی نقصان کا تخمینہ 1.4 ارب ڈالرلگایا گیا ہے جوکہ ہماری جی ڈی پی کا 0.33 فیصد ہے، جوموسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے مقابلے کے لیے ہماری کمزور تیاری کوظاہرکرتا ہے۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ موجودہ سیلابوں سے زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جس کے نقصانات 1.4 ارب ڈالرسے تجاوزکرگئے ہیں جبکہ تخمینے کے مطابق پنجاب اور سندھ میں فصلوں کی پیداوار میں 15 سے 20 فیصد کمی کا خدشہ ہے خصوصا چاول، گنے، سبزیوں، فروٹ اور کپاس جیسی اہم فصلوں کوشدید نقصان نے ہماری غذائی سلامتی اور مستقبل کی برآمدی آمدنی کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ سیلاب کے نتیجے میں سپلائی چین میں رکاوٹوں، پچاس لاکھ افراد کے بے گھر ہونے اور مویشیوں کے بڑے پیمانے پرنقصان نے مہنگائی کے دبا کو بڑھا دیا ہے، گندم کی قیمتیں دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ اس کے علاوہ انفراسٹرکچر کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے، جس نے تجارت اور لاجسٹکس کومفلوج کردیا ہے اوراس کی بحالی کے لیے اربوں ڈالرکی طویل مدتی سرمایہ کاری درکار ہوگی۔

میاں زاہد حسین نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان کی طرف بھی اشارہ کیا، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس 156,000 پوائنٹس سے تجاوزکرگیا ہے اور کہا کہ یہ اضافہ معیشت کی مضبوطی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ سیمنٹ اور اسٹیل جیسے شعبوں میں سیلاب کے بعد تعمیرنوکی توقعات نے اسٹاک مارکیٹ کوسہارا دیا ہے۔میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ فارماسیوٹیکل برآمدات میں اضافہ خوشگوار ہے اور معیشت کی بہتری میں اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے کردار کو فراموش نہیں کیا جا سکتا اورامریکی بزنس مینوں کا پاکستان کا دورہ، جومعدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، پاکستان کی منڈی میں عالمی دلچسپی کی نشاندہی کرتا ہے۔

میاں زاہد حسین نے مستقبل کے لیے اسٹریٹجک اورمشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پرزوردیا اور کہا کہ اگرچہ سیلاب نے ہماری معاشی ترقی کوخطرے میں ڈال دیا ہے، لیکن ایس ای او اور امریکی دلچسپی سے ملنے والے مثبت اشارے اور حکومت کے مستحکم پالیسی اقدامات پاکستان کے مستقبل کے لیے اچھی نوید ہیں تاہم ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کو منافع میں تبدیل کرنے کے لیے پانی کے نئے ذخائر کی تعمیر اور دیگر انفراسٹرکچر میں مستقل بنیادوں پر بھاری سرمایہ کاری کی حکمت عملی بنانی ہوگی۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات