جیکب آبادکے حبیب چوک کے قریب 11 ہزار وولٹیج کی تاریں دھماکے سے گر گئیں

ہفتہ 13 ستمبر 2025 23:00

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2025ء)جیکب آبادکے حبیب چوک کے قریب 11 ہزار وولٹیج کی تاریں دھماکے سے گر گئیں، شہر رات بھر تاریکی میں ڈوبا رہا،پول پر ایک شخص کے غیر قانونی کنڈہ لگانے کے دوران دھماکہ ہوا اور ہائی وولٹج لائن کی تار گری ،روڈ پر موجود لوگ بال بال بچ گئے ایک ٹرانسفارمر کو نقصان پہنچا ،۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے حبیب چوک کے قریب اچانک زوردار دھماکے کے ساتھ 11 ہزار وولٹیج کی تاریں زمین پر آ گریں، ہائی وولٹیج تاریں پوری رات سڑک پر پڑی رہیں مگر سیپکو کا عملہ جائے وقوعہ پر نہ پہنچ سکا، تاروں کے زمین پر گرنے سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت علاقے کو بند کرنے اور شہریوں کو قریب آنے سے روکنے کی کوشش کی اس دوران پورا شہر رات بھر بجلی سے محروم رہا اور شہری شدید گرمی میں اذیت میں مبتلا رہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ سیپکو کا عملہ مسلسل اطلاع دینے کے باوجود موقع پر نہیں پہنچا جس سے کوئی بڑا سانحہ پیش آسکتا تھا شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سیپکو حکام کی مجرمانہ غفلت ناقابل برداشت ہے، شہریوں نے کہا کہ آئے روز گیارہ ہزار وولٹیج کی تاریں گرنے کے واقعات ہورہے ہیں جس سے کسی بھی وقت جانی نقصان کا خدشہ ہے، عینی شاہد کے مطابق لاشاری محلہ کے رہائشی جانب سے پول پر چڑھ کر غیر قانونی کنڈہ لگانے کے دوران دھماکے سے ہائی وولٹج لائن کی تار گری سردار مقیم کھوسو کے ٹرانسفارمر کو نقصان پہنچا روڈ پر متعدد لوگو موجود تھے جو بال بال بچ گئے ،اولڈ میونسپل روڈ کے صارفین نے احتجاج کرتے ہوئے بتایاکہ ایک ماہ قبل 1لاکھ چندہ کرکے ٹرانسفارمر بنوایا اب سیپکو والے کہہ رہے ہیں بش لگیں گے بل بھی دیں اور ٹرانسفارمر بھی خود بنوائیں تو پھر سیپکو عملے کی کیا ضرورت ہے انکو فارغ کیا جائے اور انکی تنخواہ ٹرانسفارمر خرابی اور شکایات کے ازالے پر خرچ کی جائے صارفین نے وزیر پانی و بجلی چیئر مین واپڈا ،نیپر ا اور چیف سیپکو سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔