میانمار فضائیہ کے اقلیتی باشندوں پر حملے، 2 اسکول تباہ، 19 طلبہ ہلاک

ہفتہ 13 ستمبر 2025 22:52

ینگون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2025ء) میانمار کی ریاست راکھین میں فوجی جنتا کے فضائی حملے میں کم از کم 19 طلبہ جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادار ے کے مطا بق حکام نے بتایا کہ کیوکتاؤ ٹاؤن شپ کے گاؤں تھیئت تھپین میں 2 نجی اسکولوں پر کیا گیا۔قومی اقلیتی عسکری گروپ ارا کان آرمی (AA) نے اپنے بیان میں کہا کہ جاں بحق ہونے والے طلبہ کی عمریں 15 سے 21 سال کے درمیان تھیں۔

(جاری ہے)

گروپ نے جنتا کو اس سانحے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔مقامی میڈیا میانمار ناؤ کے مطابق، فوجی طیارے نے اسکول پر اٴْس وقت 500 پاؤنڈ وزنی 2 بم گرائے جب طلبہ سو رہے تھے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ راکھین میں بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیوں کا حصہ ہے جہاں سب سے زیادہ نقصان بچوں اور عام شہریوں کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ 2021 میں آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کے خاتمے کے بعد سے میانمار خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے اور فوج پر اکثر شہری آبادی کو فضائی اور توپ خانے سے نشانہ بنانے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔