خیبر پختونخوا میں جعلی ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن، پراونشل کوالٹی کنٹرول بورڈ نے دو دن میں 96 مقدمات نمٹا ئے

اتوار 14 ستمبر 2025 21:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 ستمبر2025ء) خیبر پختونخوا میں جعلی اور غیر معیاری ادویات کی روک تھام کے لیے ایک اہم پیش رفت کے طور پر صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ (PQCB) نے دو روزہ اجلاسوں میں 96 مقدمات کا فیصلہ کیا۔ اجلاس کی صدارت سیکرٹری صحت شاہد اللہ خان نے کی جبکہ پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن (PCDA) اور صوبائی فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PPMA) کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

یہ مقدمات ڈرگ ایکٹ 1976 کی دفعہ 11 کے تحت ڈرگ انسپکٹروں کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ جنرل ڈرگ کنٹرول اینڈ فارمیسی سروسز کے ذریعے رپورٹ کئے گئے تھے۔ ان میں پشاور، چارسدہ، ہری پور، بنوں، مردان، نوشہرہ، بٹگرام، ڈیرہ اسماعیل خان، کوہاٹ اور مانسہرہ سمیت کئی اضلاع کے کیسز شامل تھے۔

(جاری ہے)

تمام مقدمات ملزمان، متعلقہ ڈرگ انسپکٹروں اور ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے حکام کی موجودگی میں تفصیل سے سنے گئے۔

بورڈ نے 29 مقدمات میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا، جبکہ 36 مقدمات کو ڈرگ کورٹس میں بھیج دیا گیا۔ مزید 18 مقدمات کو نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) اسلام آباد کی اپیلٹ لیبارٹری میں دوبارہ جانچ کے لیے بھیجا گیا۔ سات افراد کو وارننگ جاری کی گئی، دو مقدمات مزید تحقیقات کے لیے واپس ڈرگ انسپکٹروں کو بھیجے گئے، اور چار مقدمات کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا۔

کئی میڈیکل آؤٹ لیٹس کو جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات فروخت کرنے پر سیل کر دیا گیا اور ان کے لائسنس منسوخ کر دیے گئے۔بورڈ نے جعلی ادویات کے خلاف اپنی زیرو ٹالرنس پالیسی کو دہراتے ہوئے صوبے بھر میں آگاہی اور نفاذ کی مہم شروع کرنے کی ہدایت دی۔ PCDA اور PPMA کو اپنے شعبوں میں آگاہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی گئی، جس میں صرف مستند ڈسٹری بیوٹرز سے خریداری، خریداری کی رسیدیں محفوظ رکھنے اور تمام ادویاتی قوانین کی مکمل پابندی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔ محکمہ صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف لائسنس یافتہ فارمیسیز سے ادویات خریدیں اور کسی بھی مشکوک یا غیر رجسٹرڈ دوا کی اطلاع قریبی ڈرگ انسپکٹر یا ڈائریکٹوریٹ جنرل ڈرگ کنٹرول اینڈ فارمیسی سروسز کو دیں۔