پنجاب حکومت کی کچرے سے قیمتی مصنوعات بنانے کیلئے نجی شعبے کو سرمایہ کاری کی دعوت، ایونٹ 19 ستمبر کو منعقد ہوگا

پیر 15 ستمبر 2025 16:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2025ء) پنجاب حکومت نے معیشت کو فروغ دینے اور بڑھتے ہوئے کچرے کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے کچرے کو قیمتی مصنوعات میں بدلنے کا منصوبہ بنایا ہے،اس مقصد کیلئے نجی شعبے کو جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی) کے ترجمان عمر چوہدری نے ویلتھ پاکستان سے گفتگو میں بتایا کہ صوبے میں کچرے کی بڑھتی ہوئی مقدار ایک سنجیدہ چیلنج بنتی جا رہی ہے،اس لئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نجی شعبے کو ساتھ ملا کر کچرے کو کارآمد مصنوعات میں بدلا جائے۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال لوگ انفرادی سطح پر غیر منظم انداز میں کچرے سے مصنوعات بنانے کا کام کر رہے ہیں،جس میں کوئی مربوط حکمتِ عملی موجود نہیں۔

(جاری ہے)

تاہم اب حکومت نے اس شعبے کو منظم کرنے اور چھوٹے بڑے سرمایہ کاروں کو ایک مربوط نظام میں جوڑنے کا فیصلہ کیا ہے،اس اقدام کو کامیاب بنانے کے لیے ایل ڈبلیو ایم سی نے "ویسٹ ٹو ویلیو روڈ شو" کا انعقاد کیا ہے جس میں انڈسٹری کے ماہرین، ٹیکنالوجی فراہم کرنے والے ادارے، ری سائیکلرز، ویسٹ ٹو انرجی ڈویلپرز،کمپوسٹنگ ادارے،تعلیمی ادارے اور سرمایہ کاروں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

یہ ایونٹ 19 ستمبر کو منعقد ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایونٹ سرمایہ کاری کیلئے تیار منصوبوں کو جدید مواقع سے جوڑنے اور سرکاری و نجی شعبے کے درمیان تعاون بڑھانے کیلئے ایک بڑا پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔اس موقع پر حکومتی نمائندوں،ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں اور ماہرین کو ایک دوسرے کے ساتھ اشتراکِ عمل کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے تحت کئی اہم شعبوں پر توجہ دی جائے گی جن میں کچرے سے توانائی حاصل کرنے کے نظام (پائرو لائسز، اینیروبک ڈائجیشن اور انسی نیریشن)،پلاسٹک، دھات، کاغذ، شیشہ اور تعمیراتی ملبے کی ری سائیکلنگ،نامیاتی کچرے کی پراسیسنگ (کمپوسٹنگ، بایو میتھی نیشن اور بایو فرٹیلائزرز) شامل ہیں۔

مزید برآں ویسٹ سے ایندھن کی تیاری،سالڈ ریکورڈ فیول، متبادل ایندھن کی تیاری، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور مقامی سطح پر اس کا فروغ بھی اس منصوبے کا حصہ ہوگا۔عمر چوہدری نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے ذریعے شرکا کو موقع ملے گا کہ وہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ روابط قائم کریں،سرکاری و نجی اداروں کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کریں،جدید ویسٹ پراسیسنگ ٹیکنالوجیز کی نمائش کریں اور پالیسی سازوں و عالمی ماہرین کے ساتھ باضابطہ نیٹ ورکنگ سیشنز میں حصہ لیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایل ڈبلیو ایم سی نے مختلف سٹیک ہولڈرز سے رابطہ کیا ہے جن میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار،صنعتی و بلدیاتی ویسٹ مینجمنٹ کمپنیاں،رینیوایبل انرجی ڈویلپرز،ری سائیکلنگ آپریٹرز،تعلیمی ادارے،مالیاتی ادارے اور کثیرالجہتی ترقیاتی ایجنسیاں شامل ہیں۔یہ منصوبہ پنجاب حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ صوبے میں جدید ویسٹ مینجمنٹ، قابلِ تجدید توانائی کے حل،پائیدار انفراسٹرکچر کی ترقی اور وسائل کے موثر استعمال کو فروغ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ منتشر کوششوں کو مربوط کرنے سے صوبے میں نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی اور معاشی سرگرمی بڑھے گی۔روڈ شو کے دوران علمی نشستوں میں تحقیقی مقالات،مباحثے اور کچرے سے تیار شدہ مصنوعات (جیسے زیورات، لیمپ، اینٹیں اور بنچز) کی نمائش بھی کی جائے گی۔ترجمان کے مطابق ایل ڈبلیو ایم سی کا طویل مدتی ہدف یہ ہے کہ آئندہ چند ماہ میں درجنوں نئی ری سائیکلنگ کمپنیوں کو سپورٹ فراہم کی جائے۔حکومت پنجاب اور ایل ڈبلیو ایم سی ان کمپنیوں کو این او سیز،جگہ، کچرے کی فراہمی اور ضروری اجازت نامے فراہم کریں گے۔اس کے ساتھ ساتھ پہلے سے موجود کمپنیوں کو بھی اپنی سرگرمیاں بڑھانے میں مدد دی جائے گی۔\932