کولمبیا اور وینزویلا منشیات کی روک تھام میں ناکام ہوگئے ، امریکا

منگل 16 ستمبر 2025 08:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) امریکا نے کہا ہے کہ کولمبیا اور وینزویلا منشیات کی روک تھام میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ رائٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کولمبیا، وینزویلا، افغانستان، برما اور بولیویا کو ایسے ممالک قرار دیا ہے جو گزشتہ 12 ماہ کے دوران بین الاقوامی انسداد منشیات معاہدوں پر عمل درآمد میں "نمایاں طور پر ناکام" رہے ہیں۔

اس فیصلے کے نتیجے میں ان ممالک کو دی جانے والی امریکی امداد متاثر ہو سکتی ہے۔صدر ٹرمپ نے کانگریس کو بھیجے گئے صدارتی اعلامیے میں کہا کہ کولمبیا میں صدر گستاوو پیٹرو کے دور میں کوکین کی پیداوار تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، اور ان کی منشیات فروش گروہوں سے مفاہمت کی پالیسی ناکام ثابت ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر کولمبیا نے کوکا کی کاشت کے خاتمے اور کوکین کی پیداوار و اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے مؤثر اور سخت اقدامات نہ کیے تو امریکہ امداد میں مزید کٹوتی کر سکتا ہے۔

صدرڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر الزام عائد کیا کہ وہ دنیا کے سب سے بڑے کوکین اسمگلنگ نیٹ ورکس میں سے ایک کی قیادت کر رہے ہیں، اور امریکا ان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوشش جاری رکھے گا۔ وینزویلا نے ہمیشہ ان الزامات کو مسترد کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ امریکہ دراصل سیاسی تبدیلی کے لیے فوجی دباؤ بڑھا رہا ہے۔ادھر کولمبیا کے صدر پیٹرو نے اس امریکی فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کے خلاف لڑائی میں درجنوں کولمبین پولیس اہلکار، فوجی اور عام شہری اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں، اور امریکا کا یہ فیصلہ عوام کی قربانیوں کو نظرانداز کرتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اقدام دراصل امریکی معاشرے میں کام کے جنون اور کوکین کے استعمال کے خلاف ہے، نہ کہ کولمبین عوام کے خلاف۔کولمبیا کے واشنگٹن میں سفیر ڈینیئل گارسیا پینا کے مطابق، اگر امریکا کولمبیا کو "منشیات کے خلاف ناکام" قرار دیتا ہے، تو تقریباً 10 کروڑ ڈالر کی غیر عسکری امداد بھی ختم کی جا سکتی ہے۔