وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا تسلیم کر چکے کہ پارٹی میں غلط فیصلے کئے جا رہے ہیں ، بیرسٹر عقیل ملک

منگل 16 ستمبر 2025 22:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2025ء) وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا تسلیم کر چکے کہ پارٹی میں غلط فیصلے کئے جا رہے ہیں ۔ وہ شہدا کی خاطر 5 منٹ نہ نکال سکے، ان کے جنازوں میں شریک ہوئے نہ ہی تعزیت کے لیے ان کے گھروں میں گئے۔ فسادی جماعت نے ہمیشہ دہشتگر دوں کو سپورٹ کیا ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ بنوں میں شہدا کے جنازوں میں وزیراعظم محمد شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت بہت سوں نے شرکت کی لیکن وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سمیت تحریک انصاف کی قیادت اور صوبائی حکومت کے عہدیداران میں سے کوئی بھی ان جنازوں میں شریک نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور صوبے کے ایڈمنسٹریٹر ہونے کے ناتے ان جنازوں میں شریک ہونا علی امین گنڈاپور کی ذمہ داری تھی۔

(جاری ہے)

اگر وہ جنازوں میں شریک نہیں ہوسکے تھے تو کم از کم شہدا کے گھروں میں جا کر ان کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کرلیتے۔ لیکن افسوس ہے کہ آپ شہدا کے لیے 5 منٹ نہ نکال سکے۔ شہدا کے گھروں میں نہ وزیراعلیٰ گئے، نہ ان کی ایڈمنسٹریشن میں سے کوئی گیا اور نہ ہی ان کی جماعت میں سے کسی نے زحمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی ہے۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ پارٹی میں غلط فیصلے کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے پارٹی میں گروپ بندی کا بھی تذکرہ کیا۔ lہ پی ٹی ا?ئی ہمیشہ سے ٹی ٹی پی کو خوش کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیشہ دہشت گردوں کے مؤقف کی تائید کی، پی ٹی ا?ئی اور کے پی حکومت کو کٹہرے میں لانے کا وقت قریب آچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں 90 ہزار پاکستانی شہید ہو گئے، آپ تحریک طالبان سے کیا بات کرنا چاہتے ہیں ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہئے، اب چیزیں کھل کر سامنے ا? رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سے ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے کا مؤقف اپنانا ہوا تھا اور ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 40ہزار لوگوں کو یہاں بسایا، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، ان کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور خیبرپختونخوا حکومت دہشتگردوں کے مؤقف کو گزشتہ 12سال سے اپنائے ہوئے ہے، پی ٹی آئی اورخیبرپختونخوا کو کٹہرے میں لانے کا وقت قریب آچکا ہے، جو کام اورپالیسی غلط ہوگی اس کو کال آؤٹ کرنا چاہئے۔

انہوں نے واضح کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنی پالیسی سے دہشتگردی کے خلاف اقدامات کو ڈی ریل کررہی ہے، خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں علیمہ خان،سلمان اکرم راجہ اورعلی امین گنڈاپور گروپ ہے، وزیراعلیٰ کے پی نے بات کی کہ پارٹی کے اندر گروپ بندی کھل کرسامنے آگئی ہے، انہوں نے کھل کر انکشاف کیا کہ پارٹی کے فیصلے غلط ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو چاہئے کہ حکومت کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کو سپورٹ کرے، ان کی ترجیحات ہیں کہ بانی کی پیشیوں پر حاضری کو یقینی بنانا ہے، خیبرپختونخوا کے لوگ بھی امن وامان کی صورتحال پرتشویش کا اظہار کررہے ہیں۔وزیرمملکت قانون و انصاف نے یہ بھی کہا کہ صوبے کے لوگ سمجھ رہے ہیں کہ شاید پی ٹی آئی والے ہی دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہے ہیں۔