الائیڈ سکول اینڈ ایفا کشمیر ریجن کے زیر اہتمام سالانہ تقریب تقسیمِ انعامات

شہدائے پاک افواج کے خاندانوں کو خصوصی تحائف، نمایاں طلبہ و طالبات میں کیش انعامات اور تعریفی اسناد تقسیم

بدھ 17 ستمبر 2025 14:16

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)الائیڈ سکول اینڈ ایفا کشمیر ریجن کے زیر اہتمام سالانہ تقریب تقسیمِ انعامات، شہدائے پاک افواج کے خاندانوں کو خصوصی تحائف، نمایاں طلبہ و طالبات میں کیش انعامات اور تعریفی اسناد تقسم،الائیڈ سکول اینڈ ایفا کشمیر ریجن کے زیر اہتمام سالانہ تقریب تقسیم انعامات کا شاندار انعقاد مظفرآباد میں کیا گیا، جس میں کشمیر بھر سے الائیڈ سکول نیٹ ورک سے وابستہ طلبہ، طالبات، اساتذہ اور والدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب میں پاک افواج کے شہداء کی فیملیز کو خصوصی تحائف پیش کیے گئے جبکہ میرپور بورڈ اور وفاقی بورڈ میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں تعریفی اسناد اور انعامات،پہلی پوزیشن پچاس ہزار ،دوسری پوزیشن چالیس ہزار جبکہ تیسری پوزیشن والے بچوں میں تیس ہزار روپے تقسیم کیے گئے۔

(جاری ہے)

تقریب میں پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد محمود اور اسسٹنٹ کمشنر مظفرآباد غلام محی الدین نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، اس موقع پر بچوں کی جانب سے مختلف تعلیمی و ثقافتی پروگرامز بھی پیش کیے گئے جنہیں شرکاء نے خوب سراہا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد محمود نے کہا کہ ''اگر آپ نے زندہ رہنا ہے تو آنے والی نسلوں کو تعلیم سے روشناس کرانا ہوگا۔

الائیڈ سکول نیٹ ورک ایک مشن کی صورت میں تعلیمی خدمت انجام دے رہا ہے۔ ہمارا مقصد تعلیم کو عام کرنا اور ہر بچے تک معیاری تعلیم پہنچانا ہے۔ ہم نے پاک فوج کے شہداء کے بچوں کے لیے مستقل مفت تعلیم کا اہتمام کر رکھا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ''موجودہ دور ٹیکنالوجی کا ہے۔ اب بچوں کو پلے گروپ یا نرسری کی ضرورت نہیں، بچے خود بخود بہت آگے جا رہے ہیں۔

کشمیر کے اندر تعلیم کا رجحان بہت زیادہ ہے، اور خوشی ہوتی ہے جب کشمیر کے بچے وفاقی بورڈ میں اعلیٰ پوزیشنز حاصل کرتے ہیں۔ڈاکٹر شاہد محمود نے ایک کہاوت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ''اگر بیس سال زندہ رہنا چاہتے ہو تو زراعت کرو، اگر پچاس سال زندہ رہنا چاہتے ہو تو درخت لگاؤ، لیکن اگر نسلوں کو سنوارنا چاہتے ہو تو تعلیم دو۔ گھر اچھا بنتا ہے یا نہیں، اس کا اتنا فرق نہیں پڑتا، اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ بچوں کو اچھی تعلیم دی جائے تاکہ وہ کل کو اپنی زندگی میں کامیاب ہو سکیں،الائیڈ سکول کے ساتھ جن برنچز کو دس سال مکمل ہو گئے انکو مزید ایم او یو لائسنس مفت کر دیا گیا ہمارا مقصد تعلیمی سیکٹر سے انکم نہیں بلکہ اچھا تعلمی نظام ہے ،ہم آنے والی نسلوں کی بہتری کے میشن کو لے کر چل رہے ہیں ،پاکستان کے مختلف شہروں میں الائیڈ کی سیکڑوں برانچز چل رہی ہیں ،''اسسٹنٹ کمشنر غلام محی الدین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ''تعلیم میں صرف نمبروں کے زیادہ ہونے کا رجحان اب ختم ہونا چاہیے۔

جس طرح بچے نمبرز لا رہے ہیں، بعض اوقات خوف آتا ہے کہ یہ نمبرز آخر کہاں سے آ رہے ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر نے تعلیم کے میدان میں مثبت کردار ادا کیا ہے، مگر اب ہمیں نمبروں کی دوڑ سے باہر آنا ہوگا۔''انہوں نے مزید کہا کہ ''صرف اچھے نمبرز حاصل کرنا تعلیم نہیں کہلاتی ہمیں کتابوں کے ساتھ ساتھ عملی (practical) میدان میں بھی طلبہ کو آگے لانا ہوگا۔

یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، ہمیں وقت کے ساتھ چلنا ہوگا، الائیڈ سکول نے کشمیر کے اندر ایک میعاری تعلیمی نظام کو متعارف کرایا الائیڈ کا بچہ تعلیمی میدان میں بہترین کامیابی حاصل کر رہا یے، جا پر الائیڈ سکول انتظامیہ مبارکب کی مستحق ہیں، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر ریجن کے انچارج ارسلان عباسی نے کہا کہ الائیڈ سکول اینڈ ایفا نے، کسی انکم نہیں بلکہ اچھے تعلیمی نظام کا اہتمام کیا، آج کشمیر کے ہر اضلع میں الائیڈ سکول کی پرانچز قائم ہیں اور بچے بورڈز میں بہترین پوزیشن لے رہے ہیں، الائیڈ سکول صرف پڑھائی ہی نہیں بلکہ عملی میدان میں بھی بچوں کو لے کر چل رہا ہے، تقریب سے میڈم شفق الیاس ودیگر نے بھی خطاب کیا،تقریب کے اختتام پر نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ و طالبات کو اسناد اور نقد انعامات دیے گئے جبکہ اساتذہ کی خدمات کو بھی سراہا گیا۔

تقریب کا اغاز قومی ترانے اور شہدائے پاکستان کے لیے خصوصی دعا کے ساتھ ہوا۔