مقبوضہ کشمیر : انتظامیہ نے پروفیسربٹ کے اہلخانہ کو انکی جلد تدفین پرمجبورکیا

جمعرات 18 ستمبر 2025 15:43

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے معروف آزادی پسند رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے اہلخانہ کو انکی جلد اور فوری تدفین پر مجبور کیا۔ انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق اور دیگر کو مرحوم کی نماز جنازہ میں شرکت سے روک دیا۔

پروفیسر بٹ بدھ کی شام سوپور کے علاقے بٹنگو میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے تھے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق سمیت کئی سیاسی رہنمائوں کو جنازے میں شرکت کیلئے سوپور جانے کی اجازت نہیں دی۔ بھارتی قابض انتظامیہ نے جنازے میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت کے خوف سے غمزدہ لواحقین کو مجبور کیا کہ وہ ان کی گزشتہ روز ہی رات کے اندھیرے میں تدفین کریں۔

(جاری ہے)

میر واعظ عمر فاروق نے ’’ایکس ‘‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں پروفیسر بٹ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ انتظامیہ نے انہیں گھر میں نظر بند کرکے جنازے میں شرکت سے روک دیا، مرحوم کے اہلخانہ کو بھی ان کی فوری تدفین پر مجبور کیا گیا۔ ‘‘میر واعظ نے لکھا ’’ پروفیسر بٹ کے ساتھ ان کی 35 سالہ طویل رفاقت تھی، کشمیر ایک مخلص اور صاحب بصیرت رہنما سے محروم ہو گیا ۔ مرحوم انتہائی جہاندیدہ سیاست دان تھے، ان کی خدمات کو کئی دہائیوں تک یاد رکھا جائے گا۔