محکمہ ایکسائز کی نا اہلی کے باعث لوگوں کی 7000 موٹر سائیکلیں کریک ڈائون میں بند کردی گئی ہیں،حاجی باز محمد خلجی

جمعرات 18 ستمبر 2025 20:40

-کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2025ء) آل بلوچستان موٹر سائیکل بارگین ایسوسی ایشن کوئٹہ کے صدر حاجی باز محمد خلجی نے کہا ہے کہ محکمہ ایکسائز کی نا اہلی کے باعث لوگوں کی 7000 موٹر سائیکلیں کریک ڈائون میں بند کردی گئی ہیں ۔ موٹر سائیکلوں کے کاغذات اور نمبر پلیٹیں بروقت نہ بنانے اور فیسوں میں سالانہ پیش کردہ بغیر بجٹ کے بجا اضافہ نا اقابل قبول ہے جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے۔

تاجر تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے اس ناروا اقدام کے خلاف احتجاج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں زمان ترین، راز محمد کاکڑ، بابر عقیل، اعجاز الحق، روزی خان سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاغذات بک فیس 700 روپے ، نمبر پلیٹ فیس 1200 روپے، رٹن فائل 200 روپے اور رجسٹریشن فیس 2355 روپے ، لائف ٹائم ٹیکس روپے بینک چالان کے ذریعے قانونی طریقے سے جمع کراتے ہیں ۔

محکمہ ایکسائز دوسری طرف ہم سے ناجائز طور پر 1500 روپے ای ٹی او ، 250 روپے کمپیوٹر برانچ ، 200 روپے نیو برانچ ، 100 روپے کراچی بھیجنے والا، رٹن فائل 100 روپے، بینک چالان دینے والا 30 روپے اور ایکسائز چالان جمع کرنے پر 50 روپے وصول کرنا ناجائز اور نا انصافی ہے۔ بک ختم کرکے کارڈ جاری کررہے ہیں ہم کارڈ اور نمبر پلیٹ 1800 روپے میں قبول نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں کے خلاف حکومتی کریک ڈائون جاری ہے جس میں شہریوں اور ایسوسی ا یشن نے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کیا لیکن اس کی آڑ میں جاری کرپشن اور نا انصافیوں نے لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے۔

محکمہ ایکسائز کی نا اہلی ،کرپشن اوربھتہ خوری کے باعث 36 ہزار موٹر سائیکلوں کو نمبر پلیٹ نہیں ملا ہے بند موٹر سائیکل محکمہ ایکسائز بک نہیں دیتا ہے محکمہ کی غفلت کے باعث خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے اس حو الے سے حکام بالا سے ملاقاتیں کیں لیکن کوئی شنوائی ہیں ہوئی بک ختم کرکے کارڈ جاری کررہے ہیں ہم کارڈ اور نمبر پلیٹ 1800 روپے میں قبول نہیں کریں گے۔ اگر ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو تاجر تنظیموں اور سیاسی جماعتوں سے ملکر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے شدید احتجاج کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی