پاکستان ،سعودی عرب دفاعی معاہدہ خالصتا دفاعی نوعیت کا ہے،کسی تیسرے ملک کیلئے خطرے کے طور پر استعمال نہیں ہو گا،دفتر خارجہ

ہمارا جوہری ڈاکٹرائن واضح ،دیگر ممالک سے اس سے کوئی لینا دینا نہیں،بھارت کی جانب سے دیگر ممالک میں دہشت گردی کے شواہد موجود ہیں، پاکستان سکھوں کے بہت سے مقدس مقامات کا نگران ہے، ترجمان کی میڈیا کو بریفنگ

جمعہ 19 ستمبر 2025 20:10

پاکستان ،سعودی عرب دفاعی معاہدہ خالصتا دفاعی نوعیت کا ہے،کسی تیسرے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء)ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ خالصتا دفاعی نوعیت کا ہے، دفاعی معاہدہ کسی تیسرے ملک کیلیے خطرے کے طور پر استعمال نہیں ہو گا۔اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پردورہ کیا، وزیر اعظم نے سعودی قیادت کے ساتھ تزویراتی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے، معاہدے کے تحت ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہو گا۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاع اور معاشی تعلقات مختلف ہیں، پاک، سعودی عرب باہمی تزویراتی معاہدے میں دفاعی پیداوار پر تبصرہ نہیں کر سکتے، پاکستان سعودی عرب دفاعی تعلقات ایک طویل المدتی ہیں، یہ معاہدہ خطے میں امن ، سلامتی اور استحکام کیلئے اہم کردار ادار کرے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعلقات 1960 سے جاری ہیں، پاکستان اور سعودی کے درمیان معاہدہ خالصتا دفاعی نوعیت کا ہے، معاہدہ خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کے فروغ کیلئے اہم سنگ میل ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ معاہدہ کسی تیسرے ملک کیلئے خطرے کے طور پر استعمال نہیں ہوگا۔ترجمان نے کہا کہ ہمارا جوہری ڈاکٹرائن واضح اورہماری اندرونی دستاویز ہے،اس کا دیگر ممالک سے کوئی لینا دینا نہیں، حالیہ ایران اسرائیل تنا ئومیں ہمارا موقف انتہائی واضح تھا، بھارت کی پاکستان کی طرف سے جوہری خطرے کی تنبیہ ایک مس انفارمیشن ہے۔شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے دیگر ممالک میں دہشت گردی کے شواہد موجود ہیں، پاکستان سکھوں کے بہت سے مقدس مقامات کا نگران ہے، گردوارہ کرتار پور صاحب مکمل طور پر فعال ہے۔ ابھی تک بھارت نے سکھ یاتریوں کو روکنے یا ویزے نہ دینے کی سرکاری طور پراطلاع نہیں دی، بھارت ایک طویل عرصہ سے سکھ یاتریوں کو پاکستان آمد سے روک رہا ہے۔