انتظامیہ نے میر واعظ کو گھر میں نظر بند کر کے نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی،بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کیلئے انتہائی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے، حریت کانفرنس

جمعہ 19 ستمبر 2025 21:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق کو مسلسل دوسرے جمعہ سرینگر میں اپنے گھر میں نظر بند کرکے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سماجی رابطوں کی سائٹ ”ایکس “پر ایک بیا ن میں کہا کہ” آج مجھے مسلسل دوسرے جمعہ پر جامع مسجد جانے سے روک دیا گیا ہے ،حکام کا یہ عمل ہمارے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے “۔

انہوں نے مزید کہا کہ” اگر ہمیں پروفیسر بٹ کی نماز جنازہ میں شریک ہونے کی اجازت دی جاتی تو کوئی طوفان نہیں آجاتا ، کیا حکام فوت ہو جانے والوں سے بھی اتنے خوفزدہ ہیں، یہ سارا عمل آمرانہ تسلط کی عکاسی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

“ ‘قبل ازیں انتظامیہ نے میر واعظ کو بدھ کی شام گھر میں نظر بند کر کے انہیں پروفیسر عبدالغنی بٹ کی نماز جنازہ میں شرکت سے روک دیا تھا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں نظر بندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت حق پر مبنی کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کیلئے انتہائی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ اپنے شہداءکے عظیم مشن کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔

ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف جاری سنگین بھارتی جرائم کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔مقبوضہ جموں وکشمیرکے خطے لداخ سے تعلق رکھنے والے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی بھوک ہڑتال آج مسلسل دسویں روز بھی جاری رہی ۔ سونم وانگچک اور لہہ ایپکس باڈی کے ارکان نے لداخ کیلئے ریاستی حیثیت ،چھٹے شیڈول کے نفاذ اور دیگر مطالبات کے حق میں 10ستمبر سے لہہ میں 35 روزہ بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔